پاکستان میں 3 ہفتوں میں کورونا کی تیسری لہر مکمل ختم ہوجائے گی

اسلام آباد : ملک بھر میں کورونا کی چوتھی لہر آنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان میں عالمی وباء کورونا وائرس کی چوتھی لہر بھی آنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا۔کورونا ٹاسک فورس کے سربراہ ڈاکٹر عطا الرحمن کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کے بعد ملک میں کورونا کی چوتھی لہر آ سکتی ہے۔کیونکہ بکرا عید پر شہریوں کی جانب سے زیادہ بے احیتاطی کی جاتی ہے۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس میں نئی نئی میوٹیشنز آ رہی ہیں۔کورونا ویکسین کا اثر ایک سال تک رہتا ہے۔8 سے 12ماہ بعد کورونا ویکسین کے بوسٹر کی بھی ضرورت ہو سکتی ہے۔آئندہ دو تین ہفتوں میں کورونا کی تیسری لہر مکمل ختم ہو جائے گی۔اس کے بعد اگلے دو مہینوں کے دوران نئی لہر آنے کا خدشہ ہے۔

جبکہ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ ہے، صحت کی صورتحال ایک بار پھر سنگین ہوسکتی ہے کیوں کہ ملک میں بھارتی قسم سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام رپورٹ ہوئی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ملک میں کورونا ویکسی نیشن مہم کو تیز کرنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز، بالخصوص صنعتی شعبے کو ساتھ لیا جائے کیوں کہ اگر کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا ہے تو حکومت ایک اور لاک ڈاؤن کا انتخاب کرسکتی ہے، اس صورتحال سے بچنے کے لیے ہر ایک کو وائرس سے بچاؤ کے کی ویکسین لگوانی ہوگی، حکومت ان عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرے گی جو ویکسینیشن کے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام ہوں گے۔

ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ حکومت صرف ان فیکٹریز کو کھولنے کی اجازت دے گی جو کورونا وائرس کے خلاف اپنے عملے کی ویکسی نیشن کو یقینی بنائے گی ، جس کے لیے انہوں نے نادرا کے دفاتر میں کبھی ووڈ 19 ویکسی نیشن کے مراکز کھولنے اور میڈیکل اور پیرامیڈیکل کے آخری سال کے طلبہ سے اس سلسلے میں مدد حاصل کرنے کی ہدایت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں