افغان سفیرکی بیٹی کے مبینہ اغواکا تفتیش کے دوران ڈراپ سین ہو گیا

اسلام آباد:: افغان سفیرکی بیٹی کے مبینہ اغواکا تفتیش کے دوران ڈراپ سین ، سفیر کی بیٹی کااغوا کار کی جانب سے موبائل چھیننے کا دعویٰ جھوٹا نکلا، لڑکی اپنے پہلے دئیے گئے بیان سے بھی مکر گئی، تفتیش کے دوران کسی سوال کا تسلی بخش جواب بھی نہ دے سکی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ کے مطابق تفتیشی ٹیم نے افغان سفیر اور ان کی بیٹی سے ملاقات کی جس میں وقوعہ سے متعلق سوالات کیے گئے۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کسی بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکی کیونکہ پہلے اُس نے بتایا کہ وہ اسلام آباد کے قریب التہذیب تک گئی تھی بعد ازاں وہ مکر گئی، افغان سفیرکی بیٹی کسی علاقےکی نشاندہی بھی نہ کرسکی۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کے بیان پرکیمرےچیک کر کے نقشہ بنایاگیا، متاثرہ خاتون یہ نہیں بتاسکی وہ اپنےگھر سے کہاں گئی تھی۔

تفتیشی افسر کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کو ڈراپ کرنے والی گاڑی کی شناخت کرلی گئی،ایف 9 سے لڑکی کو لے جانے والے ڈرائیور سے بھی سوال جواب کیےگئے، جس نے بتایا کہ اُس نے لڑکی کو5 بج کر 30 منٹ پردامن کوہ سے لیا تو لڑکی نے ایف 9 میں واقع پارک جانے کا کہا۔ذرائع تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی نے بتایا تھا کہ اغواکاراس کا موبائل فون لےگئے ہیں جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں لڑکی کے پاس موبائل موجودگی کا پتہ چلا، جس پر اگلے روز اُس کا موبائل تحویل میں لیا گیا تو اُس نے ڈیٹا ڈیلیٹ کردیا۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کے موبائل فون کا فرانزک کرایا جارہا ہے،لڑکی اپنےگھرسے نکل کر ایک ٹیکسی میں بیٹھی تھی، ٹیکسی ڈرائیور سے بھی سوال جواب کیے گئے۔ ڈرائیور نے بتایا اس نے لڑکی کو جی7 کھڈا مارکیٹ پر اتارا۔تفتیشی افسران کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی کئی ٹیکسیوں میں سفر کر کے مختلف مقامات پر پہنچی، کھڈامارکیٹ سے لڑکی کس ٹیکسی میں گئی اس کا سراغ لگایاجا رہا ہے جبکہ صدر بازار راولپنڈی میں افغان سفیر کی بیٹی کی نقل وحرکت کی چھان بین جاری ہے۔

تفتیشی ٹیم کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی جہاں جہاں گئی اس کی جیوفینسنگ مکمل کرلی گئی ہے جبکہ تحریری درخواست پر واقعےکا مقدمہ بھی درج کرلیاگیا ہے۔دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے اسلام آباد سے اپنے تمام سفارت کاروں کو ملک واپس بلا لیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کا کیس 72 گھنٹے میں حل ہوجائے گا اور جلد تمام تفصیلات سامنے آجائیں گی کہ اس معاملے میں کون ملوث ہیں ، ابتدائی طور پر 3 ڈرائیورز سے تفتیش مکمل کرلی گئی ، واقعے کی ایف آئی آربھی درج ہوچکی ہے ،

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 16 جولائی کو اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے ساتھ ہونے والے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ کیس 72 گھنٹے میں حل ہو جائے گا ، اب تک کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی گھر سے پیدل نکلی اور ٹیکسی سے کھڈا مارکیٹ پہنچی ، جیسے جیسے تحقیقات کر رہے ہیں کڑیاں مل رہی ہیں ، افغان سفیر کی بیٹی کے کھڈا مارکیٹ سے راولپنڈی جانے کی تحقیقات کر رہے ہیں ، اغوا کاروں کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں