نور مقدم کیس میں پیش رفت، ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواستیں مسترد

اسلام آباد : سیشن عدالت نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی پولیس کے خلاف حبس بے جا میں رکھنے کی درخواستیں مسترد کردیں۔ اسلام آباد کے سیشن جج ویسٹ کامران بشارت مفتی نے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے ریمانڈ کے آرڈر کو کالعدم قرار دینے کی درخواست بھی مسترد کردی۔ تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکر جعفر اور والدہ عصمت نے عبوری ضمانت کے باوجود گرفتاری پر پولیس کے خلاف حبس بے جا میں رکھنے کی درخواست دائر کی تھی۔

سیشن عدالت نے فیصلہ سنایا کہ 24 جولائی کو ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ملزمان کی ضمانت ہوئی ، لیکن مچلکے جمع ہی نہیں ہوئے تو پولیس کیسے معلوم ہو گا کہ ضمانت ہوچکی، بنک بند ہونے کی صورت میں ملزمان عدالت کے اکاؤنٹنٹ کو رقم جمع کروا سکتے تھے، لہٰذا حبس بے جا میں رکھنے اور ریمانڈ آرڈر کے خلاف درخواست مسترد کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے گرفتار والد زاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی سمیت 4 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ شعیب اختر کی عدالت میں نور مقدم قتل پر سماعت ہوئی۔ پولیس نے مرکزی ملزم کے والد زاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم جی سمیت ملزمان کے 2 ملازمین افتخار اور جمیل کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا تھا۔ دوران سماعت پولیس نے چاروں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزمان کو 10 اگست کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔ ملزمان کے وکیل راجہ رضوان عباسی تاخیر سے عدالت پہنچے۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ آپ ملزمان کو مقدمے سے خارج کریں جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ اب تو ہم ریمانڈ کا حکم دے چکے ہیں۔ ملزمان کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے کہا کہ آپ میری استدعا بھی حکم نامے پر لکھ دیں، میں ذاکر جعفر اور ان کی اہلیہ سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔

عدالت نےملزمان کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو کمرہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ ملزمان کے وکیل نے دونوں ملزمان سے کمرہ عدالت میں ملاقات کی جس کے بعد عدالت نے ملزمان کو 10 اگست کو پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے ملتوی کر دی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں