کورونا وائرس کمزور ہو کر صرف نزلہ زکام کی حد تک رہ جائے گا

برطانیہ : عالمی وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچائی جس کے بعد سائنسدانوں اور طبی ماہرین نے ویکسی نیشن ایجاد کیں اور اب دنیا بھر میں ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف کمپنیوں کی جانب سے تیار کی جانے والی ویکسینز لگائی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے کورونا وائرس کی شدت میں بھی کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

ایسٹرازینیکا کے موجد نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کمزور ہو کر صرف نزلہ زکام کی حد تک رہ جائے گا۔ پروفیسر ڈیم سارہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے مزید مہلک شکل اختیار کرنے کے امکانات انتہائی معدوم ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں یہ وائرس صرف نزلہ زکام کی حد تک محدود ہو جائے گا۔ ڈیلی میل میں شائع رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ وائرس جیسے جیسے آبادی میں پھیلتا جاتا ہے یہ کم وائرل ہو جاتا ہے۔

ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ SARS-CoV-2 کا اس سے زیادہ خطرناک ورژن آئے گا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اب وائرس کے پھیلاؤ کی کوئی نئی جگہ نہیں ہے کہ اس کے حملے سے قوت مدافعت متاثر ہو، لیکن اس کے باوجود بھی یہ ایک متعدی وائرس ہے۔ پروفیسر ڈیم سارہ آکسفورڈ یونیورسٹی کے جینر انسٹی ٹیوٹ کی اس ٹیم کا حصہ تھیں جنہوں نے ایسٹرازینیکا ویکسین تیار کی جسے دنیا بھر کے کئی ممالک کے شہریوں کو لگایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ SARS-CoV-2 بالآخر ایک ایسا وائرس بن جائے گا جو پھیلے گا ضرور لیکن اس کا اثر صرف سردی کا بخار یا نزلہ زکام تک محدود ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسی ویکسین کی تیاریوں کے لیے فنڈز چاہئیں جو ماضی میں بڑے پیمانے پر دنیا میں تباہی مچا چکی ہیں اور آئندہ بھی ان کے دوبارہ سر اُٹھانے کا امکان ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں