پاکستان کینگروز کو قابو کرنے کے نسخے ڈھونڈنے لگا

ٹاؤنٹین: پاکستان کینگروزکوقابوکرنے کے نسخے ڈھونڈنے لگا تاہم ورلڈکپ مہم میں مزید ایک فتح کیلیے پرعزم کرکٹرز نے مشکل کیچز تھامنے کی مشق جاری رکھی۔

آسٹریلیا کیخلاف بدھ کو شیڈول میچ کی تیاریوں میں مصروف پاکستان ٹیم اتوار کو ٹاؤنٹن میں موسم کی خرابی کے سبب انڈور پریکٹس تک محدود رہی تھی، گزشتہ روز بھی بادل آسمان پر چھائے ہوئے تھے لیکن کرکٹرز کو میدان میں بھرپور ٹریننگ کا موقع مل گیا۔

پہلے کھلاڑیوں نے مختلف مشقیں کرتے ہوئے اپنا لہوگرمایا، بعد ازاں طویل فیلڈنگ سیشن ہوا، ہیڈکوچ مکی آرتھر اورمعاون اسٹاف کی جانب سے اچانک کبھی اوپر اور کبھی نیچے اچھالی جانے والی گیندوں پر قابو پانے کا چیلنج دیا گیا، ہر اچھی کوشش پر نہ صرف کوچز بلکہ ساتھی کھلاڑی بھی داد دیتے نظر آئے، سرفراز احمد کو وکٹ کیپنگ کی الگ پریکٹس کروائی گئی۔
کپتان گھاس سے پھسل کر تیزی سے نکلنے والی گیندوں کو تھامنے کے بعد فوری طور پرکوچ کی جانب واپس اچھالتے رہے، اتوار کو مصنوعی ٹرف پر کھیلتے ہوئے بیٹسمینوں میں اعتماد کی کمی نظر آرہی تھی۔

گزشتہ روز میدان کے ایک طرف بنائی گئی پچز پر بہتر اسٹروکس کھیلتے نظر آئے،امام الحق،فخرزمان اور بابر اعظم کو بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی جانب سے تھرو کی گئی نئی گیندوں کا مسلسل سامنا کرنا پڑا،اس دوران مکی آرتھر بڑے انہماک سے کرکٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے غلطیوں کی نشاندہی کرتے رہے۔

بابر اعظم نے کئی عمدہ کٹ شاٹ کھیل کر ہیڈ کوچ سے داد پائی،شعیب ملک اور آصف علی نے پیسرز کا سامنا کرتے ہوئے پل شاٹ کھیلے، یارکرز کا بھی سامنا کیا،سرفراز احمد نے اسپنرز کا سامنا کرتے ہوئے سوئپ شاٹ پر اپنی مہارت بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی، وہاب ریاض، حسن علی اور محمد عامر نے ہر 6گیندوں میں ایک ایک باؤنسر اور یارکرکرنے کی کوشش کی۔

بولنگ کوچ اظہرمحمود نے آخری اوورز میں بہتربولنگ کیلیے مشورے دیے، شاہین شاہ آفریدی اور محمد حسنین بھی اچھے ردھم میں نظرآئے، شاداب خان، محمد حفیظ، شعیب ملک اورعماد وسیم نے اسپن بولنگ میں بیٹسمینوں کومحدود کرنے پر توجہ دی لیکن آصف علی ان پر بھاری ثابت ہوئے اور کریز کا بہتر استعمال کرتے ہوئے کئی دلکش اسٹروکس کھیلے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں