بلال یاسین کے حملہ آور ایک سیاسی شخصیت نے پکڑوائے

لاہور : پاکستان مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین پر حملہ کیوں کیا گیا، معمہ حل ہو گیا۔اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بلال یاسین پر حملہ کرنے والوں نے ایک روز قبل گرفتاری پیش کر دی ہے۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں شوٹرز کو ایک سیاسی شخصیت نے سی آئی اے میں پیش کروایا۔ذرائع کے مطابق شوٹرز ماجد اور کاشف بلال گنج ہی کے رہائشی ہیں۔

دونوں شوٹرز لوئر مال میں جوئے خانے کے رکھوالے بھی رہے۔مزید بتایا گیا کہ بلال یاسین پر حملہ ایک دکان کے تنازعے پر کیا گیا تھا۔قبل ازیں نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بلال یاسین نے کہا کہ ٹانگ میں فریکچر کے باعث تکلیف ہے لیکن اپنی صحت کے بارے میں مطمئن ہوں، اللہ نے نئی زندگی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملہ میاں وکی نامی شخص نے کروایا لیکن میں نواز شریف کا سپاہی ہوں گھبرانے والا نہیں۔

یاد رہے کہ 31 دسمبر کو لاہور کے موہنی روڈ پر موٹر سائیکل سوار 2 نامعلوم افراد نے مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔ ڈاکٹرز نے بتایا کہ بلال یاسین کو ٹوٹل دو گولیاں لگیں تھیں۔ حملے میں ایک گولی بلال یاسین کے پیٹ کو چھو کر گزری ہے، زخم کی پٹی کر دی گئی ہے۔ بلال یاسین کی ہڈی پر لگنی والی گولی کا زخم زیادہ گہرا تھا۔

گذشتہ ہفتے مسلم لیگ ن کے رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کے کیس کی تحقیقات سی آئی اے پولیس کے حوالے کی گئی تھی۔ بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ تھانہ داتا دربار میں درج ہے، ڈی آئی جی انویسٹیگیشن نے مقدمے کی تفتیش سی آئی اے کو دینے کے احکامات صادر کیے۔ لیگی ایم پی اے بلال یاسین پر حملے میں اب تک 6 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ کرنے والے شوٹرز کو پولیس تا حال گرفتار نہیں کر سکی۔

بلال یاسین پر ہونے والے قاتلانہ حملے سے متعلق دو دن قبل پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ اس کیس میں دبئی اور برطانیہ سے گینگز آپریٹ کرنے والا انڈر ورلڈ مافیا کا کردار بھی سامنے آیا تھا۔