کینیڈا: مظاہروں پر قابو پانے کے لیے ایمرجنسی نافذ

اسلام آباد : کینیڈا سے امریکا جانے والے ٹرک ڈرائیوروں کے لیے لازمی کورونا ویکسین کے خلاف گزشتہ ماہ کے اواخر میں شروع والے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے دارالحکومت اوٹاوا میں معمولات زندگی تقریبا ً مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
مظاہرین کورونا وبا کے حوالے سے نافذ تمام پابندیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اپنے مطالبات پر زور دینے کے لیے انہوں نے اوٹاوا شہر کے مرکز سمیت کئی اہم بین صوبائی شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے۔اس صورت حال کے مدنظر وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے صوبائی رہنماؤں کے ساتھ پیر کے روز میٹنگ کی۔ بعد میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے قوم کے مفاد میں ایمرجنسی قانون نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے رکاوٹوں اور دھرنوں کو ختم کرنے کے مقصد سے ایمرجنسی قانون کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا، “میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ اقدامات محدود وقت کے لیے ہیں۔ مخصوص علاقوں کے لیے ہیں اور جن خطرات سے نمٹنے کے لیے انہیں اٹھایا گیا ہے، یہ ان کے لیے متوازن اور معقول ہیں۔ یہ کینیڈا کے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے ہیں۔”جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا، ” ان رکاوٹوں کی وجہ سے ہماری معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے اور عوام کی سلامتی خطرے میں پڑ گئی ہے۔

ہم اس طرح کی غیر قانونی اور خطرناک سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔”