قطر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون کو شکایت کرنا مہنگا پڑ گیا

دوحہ: قطر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون ورلڈ کپ آفیشل کو اپنے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کی شکایت کرنا مہنگا پڑ گیا۔ الٹا اسے ہی 100کوڑوں اور 7سال قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ دی سن کے مطابق 28سالہ پاؤلا شٹیکٹ نامی اس لڑکی کا تعلق میکسیکو سے ہے، جو فیفا ورلڈ کپ کے حوالے سے قطر میں مقیم تھی۔ اس نے اس وقت قطر کو خیرباد کہہ دیا جب اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، مگر اس پر عائد کیا گیا ناجائز تعلقات کا الزام تاحال اپنی جگہ موجود ہے۔

پاؤلا ورلڈ کپ آرگنائزنگ کمیٹی کا حصہ تھی، جب اس کی طرف سے شکایت کی گئی کہ ایک ایسوسی ایٹ نے اس کے اپارٹمنٹ میں گھس کر اسے قتل کرنے کی دھمکی دے کر جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا ہے۔ اس نے بتایا کہ وہ اس حملے میں ملزم کے تشدد سے زخمی بھی ہو گئی تھی۔اس نے 6جون 2021ء کو میکسیکو کے قونصل خانے میں قطری پولیس کو اس واقعے کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ قطری پولیس نے الٹا اس کے خلاف غیرمرد کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کرنے کا مقدمہ درج کر لیا۔

پاؤلا نے بتایا کہ ”انہوں نے مجھ سے 3گھنٹے تک عربی زبان میں تفتیش کی اور پھر مجھ سے کنوار پن کا ٹیسٹ مانگ لیا، جو مہیا نہ کر پانے پر میں مدعی سے ملزم بن گئی۔ مجھے وکلاء کی طرف سے کہا گیا کہ اب سزا سے بچنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ میں اسی حملہ آور کے ساتھ شادی کر لوں۔ جب مجھے وکلاء کی طرف سے یہ کہا گیا تو میں نے قطر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ میں نے اپنی بہترین نوکری چھوڑ دی اور واپس چلی آئی۔ میری غیرموجودگی میں میرے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے اور 6مارچ کو مجھے سزا سنائی جائے گی جو ممکنہ طور پر 100کوڑے اور 7سال تک قید ہو سکتی ہے۔“