ایف اے ٹی ایف :متحدہ عرب امارات بھی گرے لسٹ میں شامل

پیرس:فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے متحدہ عرب امارات کو بھی گرے لسٹ میں شامل کرلیا ہے، جوکہ دہشت گردی کی مالی معاونت پر ناکافی کنٹرول رکھنے والے ممالک کی فہرست ہے جبکہ پاکستان کو 34 ایکشن پوائنٹس میں سے صرف 2 اہداف میں ناکامی کے سبب ”گرے لسٹ“ میں برقرار رکھتے ہوئے ملک کے مالیاتی نظام میں باقی ماندہ خامیوں کو جلد از جلد دور کرنے کا مطالبہ کیا ہے.

عالمی امور کے ماہرین نے ایف اے ٹی ایف کے فیصلوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاسک فورس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے ایف اے ٹی ایف ان ممالک کو بلیک لسٹ کرکے اپنے غیرجانبدار ہونے کا ثبوت دے جو کالے دھن کو تحفظ فراہم کرتے ہیں جو ممالک میں ترقی پذیرممالک سے لوٹا گیا پیسہ منتقل کرنے کی سہولتیں دیتے ہیں اور جن ملکوں میں جعلی کمپنیوں کے ذریعے کالے دھن سے جائیدادیں خریدنا اور کاروبار کرنے کو جائزقراردیا جاتا ہے.

پیرس میں قائم عالمی سطح پر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر نظر رکھنے والے ادارے نے اپنے ہائبرڈ پلانری سیشن کے اختتامی اجلاس میں مالیاتی جرائم سے لڑنے کے لیے پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں پر مضبوط پیش رفت کو سراہا ایف اے ٹی ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹاسک فورس نے متحدہ عرب امارات کو بھی گرے لسٹ میں شامل کرلیا ہے جوکہ دہشت گردی کی مالی معاونت پر ناکافی کنٹرول رکھنے والے ممالک کی فہرست ہے ایف اے ٹی ایف نے سنگاپور سے تعلق رکھنے والے ٹی راجا کمار کو مقررہ 2 سال کی مدت کے لیے اپنا اگلا صدر مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا پاکستان کو 2018 میں اس فہرست میں شامل کیا گیا تھا جس کے سبب غیر ملکی فرمز پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے مزید محتاط ہوگئی تھیں.

میٹنگ میں یہ نوٹ کیا گیا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے 2018 کے ایکشن پلان میں شامل 27 میں سے 26 ایکشن آئٹمز اور منی لانڈرنگ پر ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) کے 2021 کے ایکشن پلان کے 7 ایکشن آئٹمز مقررہ تاریخ سے پہلے مکمل کر لیے ہیں جون 2018 میں پاکستان نے ایف اے ٹی ایف اور اے پی جی کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ایک اعلیٰ سطح کا سیاسی عہد کیا تھا تاکہ ملک کے انسداد منی لانڈرنگ/دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام (سی ایف ٹی) کے نظام کو مضبوط کیا جا سکے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت سے متعلق خامیوں کو دور کیا جاسکے.