جنوبی ایشیا: شدید گرمی کی لپیٹ

جنوبی ایشیا: مئی کے وسط میں نئی دہلی میں درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ پاکستان بھی شدید متاثر ہوا.
پاکستان کے کئی شہروں میں بھی گرمی کی شدید لہر نے لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔ بھارت، انڈونیشیا اور چین سمیت پاکستان کا شمار ان انتہائی حساس ممالک میں ہوتا ہے. پاکستان میں گرمی کے باعث گلیشیئرز کے پگھلنے کا عمل تیز ہو گیا ہے۔ گرمی کی تازہ لہر میں پاکستانی شمالی علاقوں میں کم از کم دو بڑے پل سیلابی پانی سے تباہ ہوگئے۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ اگرچہ پاکستان عالمی سطح پر گرین ہاؤس گیس کے صرف ایک فیصد کے اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن اس ملک کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں ہوتا ہے۔

صرف بھارت میں ہی تین سوملین افراد شدید گرمی کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس سال گرمی کے باعث انڈیا میں پچیس افراد کی ہلاکت ہو چکی ہے۔ دنیا بھر میں جنوبی ایشیا میں گرمی کی لہر کو پریشانی کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں