آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر:امریکی ڈالر کا نیا ریکارڈ

کراچی:عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر اور زرمبادلہ میں کمی کے باعث روپے پر دباﺅ میں اضافہ جاری ہے اور انٹرابنک میں ڈالر کی قدر210روپے سے تجاوزکرگئی ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا لین دین 215سے220روپے کے درمیان ہورہا ہے. ملک میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اور آج بھی انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے کاروباری دن کی ابتداءمیں ہی انٹر بینک میں امریکی ڈالر نے اڑان بھرنی شروع کر دی اور امریکی ڈالر کی قدرمیں 1 روپے 25 پیسے اضافہ ہواجس سے ڈالر 210 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا.

مارکیٹ ذرائع ڈالر کی مسلسل بڑھتی قیمت کوپاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ابھی تک توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی بحال نہ ہونے سے جوڑ رہے ہیں آئی ایم ایف کو اب بھی بجٹ میں 95 کھرب روپے سے زائد کے اخراجات پر تحفظات ہیں جو حکام نے آئندہ مالی سال کے لیے مختص کیے ہیں.

آئی ایم ایف کے اندازوں کے مطابق بجٹ میں ریونیو کے اقدامات بھی 7 کھرب روپے کے کچھ زیادہ کے ہدف کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہیں ابھی تک آئی ایم ایف سے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کی یادداشت کا پہلا مسودہ موصول نہیں ہوا کیونکہ بعض معاملات غیر طے رہے،

انہوں نے کہا کہ ہم آئی ایم ایف کے ساتھ بہت قریب سے کام کر رہے ہیں اور جلد ہی کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے وزارت خزانہ کے پروگراموں کے شیڈول کے مطابق حکومت کا 28-27 جون کو قومی اسمبلی سے بجٹ 23-2022 منظور کرانے کا ہدف ہے.

اپنا تبصرہ بھیجیں