“میرا شوہر کوئی مرد نہیں بلکہ عورت ہے” لڑکی پر شادی کے 10 ماہ بعد انکشاف

جکارتہ: انڈونیشیا میں ایک لڑکی کو شادی کے 10ماہ بعد اپنے شوہر کے متعلق ایسی حقیقت معلوم ہوئی کہ جان کر آپ بھی حیرت میں پڑ جائیں گے۔ ڈیلی میل کے مطابق اس 22سالہ لڑکی نے سوشل میڈیا پر بتایا ہے کہ وہ شادی کے بعد اپنے شوہر کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی تاہم شادی کے 10ماہ بعد اس پر یہ بات منکشف ہوئی کہ اس کا شوہر کوئی مرد نہیں بلکہ ایک عورت ہے۔

لڑکی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دھوکے باز خاتون ازدواجی تعلق کے لیے جنسی مشینوں کا استعمال کرتی رہی تھی جس کی وجہ سے لڑکی کو اس کی حقیقت کا علم نہ ہو سکا۔ رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ انڈونیشیا کے ضلع جامبی میں پیش آیا ہے۔ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس فراڈ عورت کے ساتھ اس کی ملاقات مئی 2021ءمیں ایک ڈیٹنگ ایپلی کیشن پر ہوئی تھی۔

فراڈ خاتون نے لڑکی کو بتایا تھا کہ وہ ماہر سرجن ہے اور امریکہ سے ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کرکے ’آیا‘ ہے۔اس کے علاوہ اس نے بتایا کہ اس کا کوئلے کا کاروبار بھی ہے ۔ اس نے لڑکی کو بتایا کہ اس نے حال ہی میں اسلام قبول کیا ہے اور اب اسے مسلم بیوی کی تلاش ہے۔ پہلی ملاقات کے تین ماہ بعد دونوں نے نکاح کر لیا۔

شادی کے بعد فراڈ عورت اس لڑکی اور اس کے والدین کے ساتھ ان کے گھر میں رہائش پذیر ہوگئی اور حیلے بہانے سے ان سے رقم ہتھیانے لگی۔ ان 10مہینوں میں اس عورت نے لڑکی اور اس کے گھر والوں سے 30کروڑ انڈونیشیائی روپیہ (تقریباً42لاکھ 55ہزار پاکستانی روپے) ہتھیائے۔

لڑکی اور اس کے گھر والوں کے رپورٹ کرنے پر پولیس نے اس فراڈ خاتون کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوران تفتیش خاتون اپنے جرم کا اعتراف کر چکی ہے اور اس جرم پر اسے ممکنہ طور پر 10سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں