شہادت امام حسین رضی اللہ عنہ سے ایک سبق یہ بھی

محمد قیوم چوہان (بات کچھ یوں ہے)

شہادت امام حسین پر لکھنا چاہوں تو قلم لڑکھڑاتا ہے اور دماغ اس تلخ حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکاری ہوجاتا ہے۔
سانحہ کربلا کو بیتے صدیاں گزر گئیں لیکن محرم کا چاند نظر آتے ہی ایسا محسوس ہونے لگتا ہے جیسے یہ دلخراش واقعہ گذشتہ چند ایک سالوں کا ہے۔ اتنا عرصہ گزرنے کے بعد آج بھی یزید پلید کو لعنتی بدبخت، دنیا کا ذلیل ترین انسان کہا اور مانا جاتا ہے جبکہ نواسہ رسول(ص)، جوانان جنت کے سردار، میرے بادشاہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے چرچے شج بھی بچے بچے کی زبان پر ہیں۔
سانحہ کربلا سے ہمیں بہت بڑا سبق بھی ملتا ہے جس پر عمل پیرا ہو کر ہم دنیا و آخرت دونوں بہتر کر سکتے ہیں۔
حضرت امام حسین نے یزید کی بیعت و تائید نہ کی بلکہ یزیدی فوج کے مقابلے میں اپنے مٹھی بھر ستاروں ، وفاداروں ، جانثاروں کے ساتھ حق اور سچ پر اسلام کی بقا و حقانیت کی خاطر یزید کے مقابلے میں کھڑے ہو گئے۔
آپ کے 72 جاں نثاروں نے وفاداری بہادری اور استقامت کا جو عملی نمونہ پیش کیا ہے اس کی مثال رہتی دنیا تک نہیں ملتی۔ حضرت امام حسین علیہ السلام نے ہمیں اس بات کا درس دیا بلکہ ساتھ میں عملی نمونہ بھی پیش کیا کہ بے شک آپ تعداد میں کم ہوں لیکن ظلم اور ظالم کی تائید نہ کریں ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑے ہوں اور ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔
بدقسمتی سے آج کے اس نفسا نفسی کے دور میں بہت سے لوگ حضرت امام حسین سے محبت کے بلند و بانگ دعوے تو کرتے ہیں لیکن عملی طور پر حضرت امام حسین کی سنتوں پر بالکل عمل پیرا نہیں ہوتے بلکہ خود ساختہ اور یزیدی عملوں کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔
ہر طبقے میں ہی یزیدی نما لوگ موجود ہیں اور ہمارے کئی لوگ وہاں پر حسینی کردار ادا کرنے کی بجائے ان کی جی حضوری کرتے نظر آتے ہیں اگر ان سے کہا جائے کہ یار فلاں شخص جس کی آپ تقلید و تائید کر رہے ہو وہ سراسر غلط ہے تو آگے سے یہ ہی جواب ملتا ہے کہ ہم تعداد میں کم ہیں یا ہم کچھ کر نہیں سکتے۔۔
اے کاش کے آج بھی ہم ان 72 جانثاروں ، وفاداروں کو یاد رکھ کر ان کی سنتوں پر عمل پیرا ہوں تو یہ دنیا امن کا گہوارہ بن جائے گی اور یقین مانیں ایسا کرنے سے آہستہ آہستہ ظلم کا خاتمہ ہو جائے گا اور ہماری آخرت بھی بہتر ہو گی۔
(میرا مقصد کسی کی دل آزاری کرنا ہر گز نہیں ہے اگر کسی کا دل دکھا تو معذرت خواہ ہوں)
اللہ تعالی ہمیں حسینی بن کر زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے اور خاتمہ بالایمان فرمائے۔ آمین

اپنا تبصرہ بھیجیں