بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ نکالنے کا معاملہ سنگین ہو گیا

لاہور : بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ نکالنے کا معاملہ سنگین ہو گیا، وزیر اعظم کے اعلان کے بعد وزارت پاور ڈویژن کی جانب سے سرچارجز نکالنے کا طریق کار وضع نہیں کیا ،لیسکو نے مینوئل اقساط شروع کر دیں تاہم بینکوں نے بلز وصول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔وزیراعظم کی جانب سے بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ختم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے بعد لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے تمام دفاتر میں صارفین کی لمبی قطاریں لگ گئیں تاہم اس کے باوجود فیول پرائس سرچارجز نہ نکالے جا سکے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت پاور ڈویژن نے لیسکو کو سرچارجز نکالنے کی تاحال کوئی ہدایات جاری نہیں کیںتاہم عوام کے احتجاج اور ریکوری کی وجہ سے لیسکو نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی اقساط کرنا شروع کر دی ہیں، کمپنی کے تمام دفاتر سے سپرنٹنڈنگ انجینئرز، ڈپٹی کمرشل منیجرز ، ایکسیئنز اور ایس ڈی اوز دفاتر سے غائب ہیں تاہم ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے افسران و ملازمین نے بلز کی اقساط شروع کر دی ہیں۔

دوسری جانب بینکوں نے مینوئل بلز کی وصولی سے انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے صارفین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی گزشتہ روز فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ منہا کر بجلی کے بل جمع کرنے کا حکم دیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں