معیشت کو لگی بیماری کا علاج ان ہاؤس تبدیلی نہیں نئے انتخابات ہیں، شہباز شریف

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ معیشت کو لگی بیماری کا علاج ان ہاؤس تبدیلی نہیں بلکہ نئے انتخابات ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران شہبازشریف نے کہا کہ عمران خان اور ان کی ٹیم کا معیشت سے کوئی لینا دینا نہیں، وزیر اعظم اور ٹیم ناکام ہو چکی ہے اور واپس بھیجی جا چکی ہے اب سلیکٹڈ لوگ آ گئے ہیں ، معاشی ٹیم وہی چلا رہے ہیں۔ غریب آدمی علاج کے بغیر مر رہا ہے جب کہ ہمارے دور میں مفت معیاری دوائیاں فراہم کی جارہی تھیں، ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی آواز بنیں گے،بجٹ میں ہمارا کوئی مطالبہ نہیں مانا گیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان 71 سالہ ملکی تاریخ کا جھوٹا ترین اور سلیکٹڈ وزیراعظم ہے، لفظ سلیکٹڈ نہ گالی ہے، نہ دشنام طرازی اور نہ ہی اخلاق سے گرا لفظ ہے بلکہ ڈکشنری کا مہذب لفظ ہے، وزیراعظم نے اتنی بڑی فاش غلطی کی ہے کہ لفظ سلیکٹڈ ان کی چڑ بن گیا ہے اور یہ چڑ قیامت تک ان کے ساتھ جائے گی۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ رانا تنویر کا نام چیئرمین پی اے سی کے لئے پارٹی نے دے دیا ہے، اسی وجہ سے پی اے سی میں نہیں جا رہا، پارٹی یہ بھی فیصلہ کرچکی ہے کہ خواجہ آصف پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔ میں پارٹی کے فیصلے کا پابند ہوں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا آئینی اور جمہوری حق ہے تاہم یہ سوال ابھی قبل از وقت ہے، معیشت کو لگی بیماری کا علاج ان ہاؤس تبدیلی نہیں بلکہ نئے انتخابات ہیں، ان ہاؤس تبدیلی کے بجائے نئے مینڈیٹ کو ترجیح دیں گے، آئین میں مڈٹرم الیکشن کی گنجائش ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں