سائنسدانوں نے لاتعداد بال اُگانے کا طریقہ دریافت کرلیا

نیویارک:مردوں سے ان کی ظاہری شکل و صورت کسی چیز کی فکر ہوتی ہے تو وہ بالوں کی ہوتی ہے۔ شاید ہی دنیا میں کوئی مرد ہو جو گنجے پن سے خائف نہ ہو اور جو گنجے ہو چکے ہیں کسی بھی طرح بال واپس حاصل کرنے کے جتن کرتے ہیں تاہم اب جدید سائنس کی مہربانی سے مردوں کے گنجا ہونے کا عہد بھی ختم ہونے والا ہے کیونکہ سائنسدانوں نے گنجے پن کا ایک ایسا مستقل علاج دریافت کر لیا ہے کہ مردوں کا بال گرنے کا خوف جاتا رہے گا۔میل آن لائن کے مطابق سینفرڈ برن ہیم پریبائز میڈیکل ڈسکوری انسٹیٹیوٹ کے سائنسدانوں نے غیرمتشکل یا خام خلیوں (Stem cells)سے چوہوں میں بال اگانے کا تجربہ کیا ہے، جو انتہائی کامیاب رہا ہے۔ تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ خام خلیوں کے ذریعے کسی کے سر پر جتنے چاہیں بال اگائے جا سکتے ہیں اور یہ بال مستقل اور قدرتی ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں نے اپنی اس تحقیق کے نتائج جمعرات کے روز امریکی شہر لاس اینجلس میں ہونے والی ’سٹیم سیل ریسرچ کانفرنس میں بیان کیے۔سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ چوہوں پر اس تجربے کی کامیابی کے بعد اب وہ اس طریقہ کار کو مزید پختہ کار اور خامیوں سے پاک کر رہے ہیں، جس کے بعد اسے انسانوں پر آزمایا جائے گا۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر الیگزی ٹرسکیک کا کہنا تھا کہ ”ہم نے اس طریقہ کار میں بال اگانے کے لیے ’ڈرمل پیپیلا سیلز‘(Dermal papilla cells)استعمال کیے جو ہیئر فولیکل میں پائے جاتے ہیں اور بالوں کی نشوونما کو کنٹرول کرتے ہیں۔انسانوں میں یہ خلیے ان کے خون سے باآسانی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ہماری تحقیق سے گنجے پن کے علاج میں ایک بڑا بریک تھرو ہوا ہے اور انسانوں پر ان تجربات کی کامیابی کی بعد مردوں کا گنجے پن کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔“

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں