سپریم کورٹ کا ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ

اسلام آباد:سپریم کورٹ نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دے دیا،عدالت نے استعفوں کی منظوری کیخلاف اپیل پر عمران خان سے ہدایات لینے کی مہلت دے دی۔ سپریم کورٹ میں استعفے منظور ایک ساتھ منظور کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔

چیف جسٹس نے دوران سماعت ریمارکس دئیے کہ عوام نے 5 سال کیلئے منتخب کیا ہے،پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے،پارلیمان میں اپنا کردار ادا کرنے ہی اصل فریضہ ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ جلد بازی نہ کریں،ہم پارلیمنٹ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتے۔

عدالت صرف وہاں مداخلت کر سکتی ہے جہاں آئین کی خلاف ورزی ہو۔آپ صرف بیک وقت تمام استعفے منظور کرا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

دوران سماعت فیصل چوہدری نے دلائل کا آغاز کیا،جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دئیے کہ آپ کو ان 11 استعفوں کی منظوری پر اعتراض کیا ہے؟ فیصل چوہدری نے کہا کہ استعفے منظور کرنے ہیں تو ایک ساتھ کرکے تمام حلقوں میں الیکشن کرائے جائیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اجتماعی استعفوں کے بعد کیا کوئی کورٹ سے رجوع کر سکتا ہے؟ وکیل نے کہا کہ اسپیکر مرحلہ وار استعفے منظور کرکے الیکشن نہیں کرا سکتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں