امریکی وزیر خارجہ کو پاک چین تعلقات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے

اسلام آباد : وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو پاک چین تعلقات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئیے۔ہم نیوز کے مطابق بلاول بھٹو نے امریکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر میں چین سے بات کروں گا تو وہ میرے اور چین کے درمیان بات چیت ہوگی۔اگر مستقبل قریب میں قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی ضرورت ہوئی تو میں بات کروں گا۔

بلاول بھٹو نے کہا روس یوکرین جنگ کے باعث مہنگائی اور معاشی مسائل بڑھ رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ 2010 میں ہم نے بھارت کے ساتھ تجارت کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر اس وقت ماحول بدل چکا ہے۔کشمیر میں اگست 2019 کا بھارتی اقدام، مودی کا مسلمانوں کے ساتھ سلوک سب کے سامنے ہے۔اس وقت مجھے بھارت کے ساتھ بات چیت کا ماحول نظر نہیں آ رہا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ افغانستان ڈرون حملے میں ہمارا کوئی کردار یا معاونت نہیں، نہ کچھ ہمارے علم میں تھا۔

دنیا افغان حکومت سے کہہ رہی ہے ان کی سر زمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہئے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے رینکنگ ممبر سینیٹر جیمز رِش سے ملاقات کی۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر خارجہ نے امریکی رکن سینیٹ سے ہونے والی ملاقات کے دوران پاکستان میں سیلاب کے تباہ کن اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے نتیجے میں ملک کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ پانی میں ڈوب گیا، سیلاب سے 33 ملین افراد متاثر ہوئے جو آسٹریلیا کی آبادی سے زیادہ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں