عمران خان کی طاقتور حلقوں سے ملاقات کی تصدیق

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی معافی قبول کر لی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج کر دیا۔عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر رہے ہیں۔

عمران خان نے عدالت پیشی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے طاقتور حلقوں کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کر دی۔ واضح ہو گیا اس ملک میں کوئی رول آف لاء نہیں۔چوروں کو دوسری بار این آر او دیا جا رہا ہے،لوگ مایوس ہیں۔آج لوگوں میں مایوسی پھیل چکی ہے۔قومی اسمبلی میں واپس نہیں جائیں گے۔کہ ہم سیاسی لوگ ہیں ،بات چیت کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھتے ہیں۔

سیاسی لوگ سیاسی بات ہی کرتے ہیں بندوق نہیں اٹھاتے۔

بات سیاسی جماعتوں سے بات ہو سکتی ہے لیکن مجرموں سے نہیں۔مجھ پر ایک ہی کیس رہ گیا ہے جو حکومت نے نہیں بنایا۔ہمجھ پر یہی کیس بنانا رہ گیا ہے کہ چائے میں روٹی ڈال کر کھاتا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ ٹیلی تھون سے جمع ہونے والے پیسے ہفتے کو تقسیم کریں گے۔عدالت نے بڑے زبردست فیصلے کئے ہیں۔

عمران خان سے سوال پوچھا گیا کہ آپ نے ایک انٹرویو میں طاقتور شخصیت کے ساتھ ملاقات بارے میں سوال کے جواب میں کہا جھوٹ میں بولتا نہیں اور سچ میں بول نہیں سکتا، اگر آپ بھی سچ نہیں بولیں گے تو کون بولے گا؟ جس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جب ہمارے ان کے ساتھ مذاکرات ہو رہے ہیں اور ان کا ابھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا تو اس حوالے سے کچھ کہنا مناسب نہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں