لاہور چیمبر ایکسپورٹ ٹرافی تقریب ، گورنر ٹرافی سکس بی فوڈ انڈسٹریز پاکستان کے نام

لاہور، (خواجہ خالد آفتاب) لاہور چیمبر کی ایکسپورٹ ٹرافی 2022ءمیں 19برآمد کنندگان نے بہترین کارکردگی پر ٹرافیاں حاصل کی ہیں۔ گورنرہاﺅس میں پروقار تقریب میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور، سینئر نائب صدر چودھری ظفر محمود اور نائب صدر عدنان خالد بٹ کے ہمراہ ٹرافیاں تقسیم کیں۔ ایگزیکٹو کمیٹی ممبران و سابق عہدیداران بھی موجود تھے۔ سی ای او سکس بی فوڈ انڈسٹریز محمد طاہر انجم نے “گورنر ٹرافی” وصول کی۔ سی ای او نثار سپننگ ملز میاں طارق نثار، جی ایم ملت ٹریکٹرز اظہر نور، سی ای او مرحبالیبارٹریز محمد عثمان شیخ، ڈائریکٹر سپریم رائس ملز ریاست علی، سی ای او پیسیفک فارما قراةالعین عرفان، سی ای او حاجی ایم رائس اینڈ پروسیسنگ امین اللہ، سی ای او فارما سیلمور محمد سجاد ،ڈائریکٹر فارماسول عادل اکبر، ڈائریکٹر جنرل فین کمپنی مبین احمد الیاس، جی ایم ایشین فوڈ انڈسٹریز محمد حمیر، سی ای او ڈاکٹر مسعود ہومیو پیتھک فارماسیوٹیکلز محمد زبیر قریشی، ڈائریکٹر اسٹیلر انٹرنیشنل شہباز صدیق، سی ای او ایپسول انجینئر اخلاق احمد بہترین ایکسپورٹ پرفارمنس ٹرافی دی گئی۔ ڈائریکٹر خواجہ رائس پروسیسرزشہزاد افضل، ڈائریکٹر وائٹل فوڈز محمد شاہد، سی ای او ڈائمنڈ جمبولون بلال اعجاز، ڈائریکٹر قلمکار ابراہیم رحمن اور منیجنگ ڈائریکٹر صادق جیلیٹن انڈسٹریز محمد ارشد نے بہترین ایکسپورٹ برانڈ ٹرافی حاصل کی۔اس موقع پر گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ لاہور چیمبر تجارت، صنعت اور معیشت کی حقیقی معنوں میں خدمت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری معیشت کا اہم ستون ہے اور کوئی بھی ملک اس کے کردار کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتا۔ تاجر صنعت و تجارت کے ساتھ سماجی شعبے میں بھی سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری اور سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ سے زیادہ سہولیات کو یقینی بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی انتھک کوششوں اور پالیسیوں سے پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری آئی ہے، مشکل حالات سے نکل آئے ہیں اور کاروباری معاملات بھی بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی معیشت کو مضبوط بنانے اور تجارت اور صنعت کے فروغ کے لیے بہترین کوششیں کر رہی ہے۔ سیلاب متاثرین کو نفسیاتی طور پر مضبوط کرنے کے لیے یونیورسٹیز کے ساتھ مل کر کوششیں جاری اور نئے کورسز شروع کیے گئے ہیں۔ ٹرافی ہولڈرز اپنے مسائل سے آگاہ کریں جنہیں وفاقی حکومت کے سامنے اٹھایا جائے گا۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ مقامی صنعتوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کہ وہ قومی برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں، ایس ایم ایز کی جانب سے درآمد کیے جانے والے خام مال اور مشینری پر ریگولیٹری ڈیوٹی، کسٹم ڈیوٹی اور اضافی کسٹم ڈیوٹی ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات میں اضافے کے علاوہ ہمیں درآمدات کے متبادل پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی کیونکہ اس سے 48ارب ڈالر سے زائد کے تجارتی خسارے اور 17ارب ڈالر کے کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی، مشینری، آٹوموبیل، الیکٹرک وہیکلز، موبائل ڈیوائسز، خوراک، کپاس، کھاد اور کیمیکلز وغیرہ جیسے شعبوں میں درآمدی متبادل کے وسیع امکانات موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کے رعایتی نرخوں کی سہولت کو تمام شعبوں تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے متبادل ذرائع پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے، پاکستان میں پالیسی ریٹ پندرہ فیصد سے کم کرکے سنگل ڈیجٹ پر لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں زمین کی قیمت بہت زیادہ ہے جسے کم کرنے کی ضرورت ہے۔ انڈسٹریل اسٹیٹس میں زمین کی قیمت بھی کم کی جائے۔ کاشف انور نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے معیشت کو تیس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا، ہر سال اربوں ڈالر کا پانی سمندر میں گر کر ضائع ہوجاتا ہے، اسے محفوظ کرنے کے لیے ڈیم بنانا ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان خصوصی تعریف کے مستحق ہیں کیونکہ وہ قیمتی زرمبادلہ کمانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردارادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کاروباری اداروں کو اپنے غیر اعلانیہ اثاثے ظاہر کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ اس سے معیشت کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں