دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے فنڈز روک لیے گئے

اسلام آباد: دنیا بھر میں پاکستانی سفارتخانوں کے فنڈز روک لیے گئے۔دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاشی صورتحال کے باعث پاکستانی سفارتخانوں کے فنڈز روک لیے گئے ہیں۔ فنڈز نہ ہونےکے باعث پاکستانی سفارتی مشنز میں عملے کی تنخواہیں بھی رک گئیں۔کئی سفارتخانوں کے پاس یوٹیلٹی بلز ادا کرنے کی بھی رقم نہیں۔

دفتر خارجہ نے بھی فنڈز رکنے کی تصدیق کر دی۔پاکستانی سفارتخانوں سے صورتحال سے متعلق دفتر خارجہ کو آگاہ کر دیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق معاملے وزارت خزانہ کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی زیر صدارت جمعہ کو فنانس ڈویژن میں ملک کی معاشی صورتحال پر بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا۔

اس موقع پر وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، معاون خصوصی برائے ریونیو طارق پاشا، گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری داخلہ، چیئرمین ایف بی آر، ڈی جی ایف آئی اے، ڈی جی آئی اینڈ آئی کسٹمز اور فنانس کے سینئر افسران سمیت ڈویژن اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں اقتصادی صورتحال اور غیر ملکی کرنسی کے موجودہ طریقہ کار پر تبادلہ خیال اور جائزہ لیا گیا۔ گندم اور یوریا کی اسمگلنگ انسداد اسمگلنگ نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مختلف اقدامات پر تبادلہ خیال ہوا ۔ وزیر خزانہ نے ملک کی معاشی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے اس مقصد کے لیے تمام ضروری پلیٹ فارمز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے متعلقہ حکام پر مزید زور دیا کہ وہ ملک میں معاشی اور مالی استحکام لانے کے لیے مختلف اشیاء کی سرحد پار اسمگلنگ کو روکنے کے لیے ایک مضبوط اور فعال روڈ میپ وضع کریں۔شرکاء نے موجودہ معاشی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب اور فعال اقدامات کرنے پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کیا اور ان کی تعریف کی اور ہموار اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ہر طرح کے تعاون کا یقین دلایا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں