پاکستان جنوبی ایشیا کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار

لاہور : پاکستان جنوبی ایشیا کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار، ایشیائی ترقیاتی بینک نے ملک میں مزید مہنگائی کی پیشن گوئی کر دی، روپے کی قدر میں مزید گراوٹ کے خدشے کا بھی اظہار۔ تفصیلات کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی اور جنوبی ایشیا کے دیگر ممالک کی معیشت سے متعلق سال 2022 کا آؤٹ لک جاری کیا ہے جس کے مطابق پاکستان کو مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے خطے کا دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 26.6 فیصد ہے جبکہ سری لنکا مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 70.6 فیصد کے ساتھ خطے کا سب سے مہنگا ترین ملک ہے۔ بنگلہ دیش میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد ہے، بھارت میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.8 فیصد ہے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق سیلاب نے پاکستان کی معیشت کو پے در پے نقصان پہنچایا ، پاکستان میں سیلاب سے زراعت اور لائیو اسٹاک کو بڑا نقصان پہنچا،سیلاب سے گندم کی بوئی متاثر ہو رہی ہے،سیلاب سے پاکستان میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستانی روپے کی قدر میں مزید گراوٹ ہوسکتی ہے، پاکستان میں توانائی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب اے آر وائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں سال کے دوران مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے، مہنگائی میں اضافے کی رفتار نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی، ایک سال میں آٹا، مرغی، گوشت، انڈے، دالیں، آلو، پیاز، اور ٹماٹر سمیت سب ہی اشیاء بے انتہاء مہنگی ہو گئیں۔

اس حوالے سے ادارہ شماریات سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق ایک سال میں 20کلو آٹے کا تھیلا 800روپے تک مہنگا ہوا، زندہ مرغی کا گوشت 110روپے فی کلو اور انڈے 100روپے فی درجن تک مہنگے ہوئے۔ ادارہ شماریات کے مطابق ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 395روپے تک مہنگا ہوا، تازہ دودھ 60روپے فی لیٹر، دہی 60 روپے فی کلو مہنگا ہوا، بیف 100روپے اورمٹن 400 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں