ترکیہ اور شام میں زلزلہ کے باعث اموات کی تعداد 10 ہزار سے بڑھنے کا خدشہ

ترکی: ترکیہ اور شام میں زلزلے سے تباہی بڑے پیمانے تک جانے کا امکان ہے۔ترکیہ اور شام میں دو انتہائی تباہ کن زلزلے آئے جس کے نتیجے میں درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ہزاروں افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔امریکی زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ شدید سرد موسم اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں تاخیر اور بڑے پیمانے پر پھیلی تباہی کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہے کہ ترکیہ اور شام میں 7 اعشاریہ 8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

امریکی زلزلہ پیما مرکز کا ترکیہ اور شام میں زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد سے متعلق اندازے پر کہنا ہے کہ 47 فیصد امکان ہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات ایک ہزار سے 10 ہزار تک ہوسکتی ہیں۔

زلزلہ پیما مرکز نے مزید کہا کہ 20 فیصد امکان ہے کہ اموات کی تعداد 10 ہزار سے ایک لاکھ تک جا سکتی ہے۔برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق شام کی سرحد کے قریب واقع ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے غازی انتیپ میں 7.8 کی شدت کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

شدید سردی اور خراب موسم کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات 4300 سے بڑھ گئی ہیں۔ترکیہ کے آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے کے مطابق ملک میں زلزلے سے اب تک 2921 افراد جاں بحق اور 14 ہزار سے زیادہ زخمی ہیں جبکہ شام سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زلزلے سے 1444 اموات کی تصدیق ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد موجودہ اموات سے کئی گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔ ترک حکومت نے ملک میں 7 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں