موسم برسات جلد اور بال خصوصی توجہ کے طلبگار

گرمی اور حبس کے بعد برسات ہو جائے تو راحت کا احساس پیدا ہوتاہے‘کیونکہ بارش کے بعد جسم کو سکون اور گرمی سے نجات ملتی ہے‘لیکن دوسری طرف مون سون کا موسم نمی سے بھر پور ہوتا ہے اور موسم میں نمی کی زیادتی ہماری جلد اور بالوں کی سب سے بڑی دشمن ہے‘جس کا سامنا مون سون کے موسم میں ہر خاتون کو کرنا پڑتاہے یعنی مون سون کا موسم ہماری جلد اور بالوں کے حوالے سے کئی چیلنجوں کو لے کر سامنے آتاہے‘اگر آپ اپنی جلد اور بالوں کا بہت خیال رکھتی ہیں تو آپ کو اس سلسلے میں کچھ احتیاطی تدابیر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آپ جلد اور بالوں کے مسائل سے محفوظ رہیں ذیل کی باتوں پر عمل کریں تو آپ جلد اور بالوں کے مسائل پر قابو پا سکتی ہیں اور ان کو قابل توجہ بھی بنا سکتی ہیں۔

بارش کے موسم میں جلد کے مسائل

یوں تو ہمارے یہاں بارشیں کم کم ہی ہوتی ہیں لیکن جتنی بھی ہوتی ہیں اہل کراچی خاص طور پر لطف اندوز ہوتے ہیں ۔بارش کے موسم میں خواتین کو کچھ مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں‘جن سے وہ متاثر تو ہوتی ہیں مگر خود کو تروتازہ اور پر سکون رکھنے کے لیے مزید دیکھ بھال کی طرف توجہ دیتی ہیں۔بارش کے دنوں میں جلد کے حوالے سے جو سب سے بڑی پریشانی ہوتی ہے وہ ہے فنگس انفیکشن یہ عموماً گیلی جلد پر اپنا وار کرتا ہے ۔

گیلی جلد بھیگ بھیگ کر یا مسلسل بھیگنے سے نرم ہو جاتی ہے اور ایسے میں فنگس کا آسان ہدف بن جاتی ہے۔اس کا نتیجہ جلد میں خارش‘جلن‘جلد کا سرخ ہو جانا‘جلد پر جگہ جگہ دھبوں ‘خاص کر بغل اور چھاتی کے اردگرد کی شکل میں سامنے آتاہے۔
گرمیوں کی وجہ سے جودانے جلد پر ہوجاتے ہیں‘وہ بارش کے دنوں میں نمی کو جلد میں داخل ہونے کا راستہ دیتے ہیں ۔
بارش کے دوران ان میں خارش ہو جاتی ہے اور اس کی وجہ ایک چھوٹا سا کیڑا ہوتا ہے جسے ”مائٹ“کہتے ہیں ۔اگر آپ کے جسم کے کسی حصے پر خارش کی شکایت ہو جائے تو فوراً کسی ماہر جلد سے رجوع کریں۔یہ حالت ٹھیک نہیں ہوتی‘اگر خارش کا باقاعدہ علاج نہیں کروایا جائے تو یہ گھر کے تمام افراد کو متاثر کر سکتی ہے۔بارش کے دنوں میں اگر آپ کی جلد کمزور بیمار اور چکنی نظر آنے لگتی ہے اور کبھی کبھارا س پر خارش بھی ہونے لگتی ہے تو اس حوالے سے ذیل میں دئیے گئے ٹپس پر غور کریں۔

ٹپس اور ٹرکس

چہرے کی جلد کو گردو غبار اور موسمی اثرات سے بچانے کے لیے ہفتے میں دوبار اسکرب کریں اور ایسا فیس واش استعمال کریں‘جس میں الفاہائیڈروکسل ایسڈ ملا ہوا ہو۔یہ جلد کو تازگی بخشتا ہے مگر اسے دن میں ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال نہ کریں۔
بارش کے دنوں میں اگر جلد خشک ہونے لگے تو عرق گلاب اور گلیسرین کا مکسچر رات کو سونے سے قبل چہرے پر لگائیں یا بادام اور شہد کا پیسٹ بھی بناسکتی ہیں اسے بیس منٹ تک چہرے پر لگا رہنے دیں۔

اس سے چہرے کی جلد نرم ہو جائے گی۔
بارش کے موسم میں زیادہ متاثر چکنی جلد ہوتی ہے۔واٹر بیسڈ موئسچرائزر کا استعمال مناسب ہوتا ہے۔دن میں تین بار اپنے چہرے کو دھوئیں۔بیسن کو عرق گلاب یا دودھ میں ملا کر چہرے پر لگائیں۔اس سے آپ کی جلد کی صفائی بھی ہو گی اور زائد تیل کا خاتمہ بھی ہو گا۔
جلد کی چپچپاہٹ کا احساس ہوتو اس سے بچنے کے لیے ایک کھانے کا چمچہ صندل کی لکڑی کے پاؤڈر کو عرق گلاب میں مکس کریں اور اسے چہرے‘ہاتھوں‘بازوؤں اور پاؤں پر لگائیں۔

مردہ سیل اور جلد کو صاف کے لیے موٹا پسا ہوا آٹا لے کر غسل کے دوران جلد پر یعنی جسم پر صابن کی طرح لگائیں۔
خشک جلد کی صفائی کے لیے دو چائے کے چمچہ شہد اور آٹھ عدد بادام کا پاؤڈر ملا کر پیسٹ بنا لیں۔چہرے پر لگائیں اور خشک ہونے دیں خشک ہوجائے تو چہرے کو اچھی طرح پر دھولیں۔ٹاول سے رگڑ کر چہرہ خشک نہ کریں بس تھپتھپالیں۔آپ کا چہرہ دمک اُٹھے گا۔

خشک اور مردہ جلد میں زندگی لانے کے لیے شہد اور دہی کی یکساں مقدار لے کر مکس کرلیں ۔اسے چہرے اور گردن پر لگائیں اور پندرہ منٹ کے بعد چہرہ دھولیں۔
آپ کی جلد خشک ہے تو ایک کھانے کا چمچہ ملک کریم میں عرق گلاب ملا لیں اور اسے چہرے پر لگائیں۔پندرہ منٹ کے بعد چہرہ دھولیں۔
ناریل کے تیل میں زیرہ پاؤڈر مکس کریں۔اسے گردن اور آس پاس لگائیں پھر غسل کرلیں۔

چکنی جلد کے لیے شہد اور لیموں کا عرق ہم وزن لے کر مکس کریں۔اسے چہرے پر لگائیں۔ایک گھنٹہ کے بعد چہرہ دھولیں ۔آپ چاہیں تو اس میں انڈے کی سفیدی کو بھی شامل کر سکتی ہیں۔
چکنی جلد کی صفائی کے لیے دودھ کو اُبالے بغیر بیسن میں مکس کریں۔اسے چہرہ‘ہاتھ‘بازو اور پاؤں پر لگائیں۔چکنی جلد پر پپیتا ملیں اور چند منٹ کے بعد غسل کرلیں۔

ایک کپ عرق گلاب میں دو چائے کے چمچہ گلیسرین مکس کریں۔اسے پورے جسم پر لگائیں اور پندرہ منٹ کے بعد غسل کرلیں۔پورے جسم کی خشکی غائب ہو جائے گی۔
جب بھی چہرہ دھوئیں‘ہر بار ٹونر لگائیں تاکہ مسام کے منہ بند ہو جائیں اور آپ کی جلد کی اپنی نمی اندر ہی جمع ہو جائے۔
کیمیکل پیل ایسا ٹریٹمنٹ ہے‘جو ماہر جلد استعمال کرتے ہیں ۔
تاہم آپ چاہیں تو خود بھی یہ گھر پر کر سکتی ہیں۔اس سے جلد میں تازگی پیدا ہوتی ہے اور مردہ جلد جی اُٹھتی ہے اور اس کے بہترین استعمال کا وقت مون سون کا موسم ہے۔اس ٹریٹمنٹ کے بعد دھوپ سے جلد کو نقصان نہیں پہنچتا ہے اور حساسیت پر بھی فرق نہیں پڑتاہے۔
بارشوں کے دنوں میں رات کے وقت جلد کی ٹوننگ بہت ضروری ہوتی ہے ۔انفیکشن سے بچنے کے لیے کوئی بھی اچھا سا اینٹی انفیکشن ٹونر استعمال کریں۔
اس کو گھر میں بھی آپ تیار کر سکتی ہیں۔ ایک چائے کا چمچہ دودھ میں پانچ قطرے چمبیلی کا تیل مکس کریں۔اگر جلد چکنی ہے تو لیونڈر آئل میں تھوڑا پانی ملا کر پتلا کرلیں اور پھر چہرے پر لگائیں۔
چکنی جلد کو موئسچرائزکرنے کے لیے2چائے کے چمچے عرق گلاب‘چار قطرے اسٹرابیری آئل اور چار قطرے اور نج آئل ایسینشل آپس میں مکس کرلیں۔
اسے چہرے پر‘ہاتھوں اور پیروں پر لگائیں اور 10-15منٹ کے بعد دھو لیں اور پھر کمال دیکھیں‘آپ کی جلد دمک اُٹھے گی۔

کھیرا کچل کر اس میں صندل کی لکڑی کا پاؤڈر مکس کرلیں اور پورے جسم پر لگائیں۔اس سے جلد کو تازگی اور خوشبو ملے گی ۔آزما کر ضرور دیکھیں۔
بارشوں کے دنوں میں اکثر ہونٹ خشک ہوکر پھٹنے لگتے ہیں‘اگر آپ کے ساتھ بھی یہی مسئلہ ہے تو پھر خشک اور پھٹے ہوئے ہونٹوں پر ناریل کا تیل لگائیں‘اگر ایڑیاں پھٹنے لگیں تو ان پر کیسٹر آئل لگائیں۔

بارشوں کے دنوں میں بھاری موئسچرائزنگ کریم‘آئلی فاؤنڈیشن اور کریم بیسڈ کلر میک اپ سے دور رہیں۔لائٹ موس یا میٹا لک کمپیکٹ کا استعمال کریں یا پھر کیلا مائن لوشن کے چند قطرے بطورمیک اپ بیس استعمال کریں۔ان دنوں میں خود کو لائٹ میک اپ تک محدود رکھیں۔

بارش کے موسم میں بالوں کے مسائل

بارش کے موسم میں نمی کی زیادتی بالوں کی سب سے بڑی دشمن ہے۔
یہ اس وقت بھی آپ کے بالوں کو متاثر کرتی ہے۔جب آپ سارا دن گھر میں رہتی ہیں۔ایسا اُن دنوں میں زیادہ ہوتا ہے جب ہوا میں نمی کا تناسب بڑھ جاتا ہے ۔آپ کے بال اُلجھاؤ کا شکار ہوتے ہیں یا پھیکے پھیکے نظر آتے ہیں ۔اس کا انحصار آپ کے بالوں کی قسم پر ہے۔باریک اور موٹے بال بے رونق ہو جاتے ہیں‘جبکہ لہرئیے دار اور گھنگر یالے بال اُلجھاؤ کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس کا بہترین حل یہ ہے کہ بالوں کو انداز یا اسٹائل دینے کے لیے اسٹائلنگ جل کا استعمال کیا جائے۔اس جل کی وجہ سے بالوں کے اُوپر ایک باریک سی تہہ جم جاتی ہے جس سے بالوں کی نمی سے تحفظ ملتاہے۔
مزید تحفظ کے لیے آپ ایسا ہیئر اسپرے ستعمال کر سکتی ہیں‘جس میں چپچپاہٹ نہ ہو۔اچھا ہو گا کہ آپ ایرو سول استعمال کریں۔یہ شاندار اسپرے ہے اگر اسپرے کا نوزل باریک ہے تو اس کے استعمال سے پروڈکٹ ایک ہی جگہ زیادہ مقدار میں جمع ہو جائے گی‘جس سے بال آپس میں چپک جائیں گے اور پورا دن آپ کے لیے مسئلہ بنے رہیں گے۔
ایک ہفتے میں بالوں کی چار سے زیادہ پروڈکٹس کا استعمال نہ کریں ۔اس سے آپ کا وقت بچے گا۔نارمل روٹین یہ ہے کہ آپ بالوں میں شیمپو کریں۔اس کے بعد کنڈیشنر لگائیں۔جل کی مدد سے بالوں کو اسٹائل دیں اور آخر میں ہیئر اسپرے کریں۔
بارش میں بھیگنے کے بعد اس سے اچھی اور کوئی بات نہیں ہو سکتی ہے کہ آپ ایک بھر پور شاور لے لیں۔ تاہم بالوں کو کثرت سے دھونا یعنی روز دھونا آپ کے اُن مسائل میں اضافہ کر دے گا جن سے آپ پہلے ہی پریشان ہیں۔
ہفتہ میں2-3بار بالوں کو دھوئیں۔اس سے آپ کے بال صاف بھی رہیں گے اور دیکھنے میں بھی اچھے لگیں گے ۔ساتھ ہی ساتھ آپ کے بالوں کی قدرتی چمک اور لچک میں فرق نہیں آتا ہے اور بال اُلجھاؤ کا کم سے کم شکار ہوتے ہیں ۔بالوں کو دھونے کے بعد ان کی کنڈیشننگ کرنا ہر گز نہ بھولیں۔خشک بالوں کو قابو میں رکھنے کے لیے آپ”لیوان کنڈیشنر“کا استعمال کر سکتی ہیں۔

بارش اور نمی سے بوجھل دنوں میں اپنے بالوں کو زبردستی وہ اسٹائل دینے کی کوشش نہ کریں جس میں آپ خود کو درست نہ محسوس کرتی ہوں ۔مثال کے طور پر بال اگر گھنگھر یا لے ہیں تو پھر ان کو سیدھا نہ کریں اور اگر سیدھے ہیں تو گھنگھریالے نہ کریں ۔ایسا اس لیے کہا جا رہا ہے کہ بال اگر نمی کی تھوڑی سی مقدار بھی اپنے اندر جذب کرلیں گے تو بال واپس اپنی قدرتی حالت میں آجائیں گے اور آپ کی کوشش رائیگاں چلی جائے گی۔
اس کے بجائے بالوں کو ان کی قدرتی حالت میں رہنے دیں اور ایسا ہیئر اسٹائل اپنائیں جو آپ پر سوٹ کرتا ہو۔باریک اور سیدھے بالوں کے لیے بال کو پیچھے کی طرف کھینچ کر پونی ٹیل بنالیں یا پھر بالوں کو سمیٹ کر جوڑا بنالیں۔یہ گرمی میں زیادہ مناسب رہتاہے۔
اُلجھے ہوئے بالوں کو سلجھانے کیلئے عموماً ہیئر کریم یا اسی طرح کی پروڈکٹس کا سہارا لیا جاتاہے‘مگر ان کے اُلٹے اثرات ہو سکتے ہیں کیونکہ ان کے ذریعے بالوں میں اور زیادہ نمی داخل ہو گی اور بال مزید چکنے اور چپچپے ہو جائیں گے۔
مون سون کے دنوں میں اچھا ہو گا کہ الکحل بیسڈ کریم اور جل کا استعمال زیادہ کیا جائے کیونکہ یہ بالوں میں خشک اثرات پیدا کرتے ہیں اور موئسچرائزنگ پروڈکٹس کو موسم سرما کے لیے اُٹھار کھیں اور اگر آپ بالوں میں جل لگاتی ہیں مگر اس کے باوجود بال قابو میں نہیں آتے ہیں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔درست لوازمات کے ذریعے نہ صرف اس پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ ایک فیشن کو رواج بھی دیا جا سکتا ہے۔
اُلجھے بالوں کو چھپانے کے لیے آپ ایک رنگین اسکارف باندھ لیں ۔بال چھوٹے ہیں تو سجاوٹ والے ہیئر بینڈ کا استعمال کیا جا سکتاہے۔اگر یہ سب کا ر آمد ثابت نہ ہوتو گھر سے باہر نکلتے وقت ہیٹ پہن لیں۔
چونکہ بارشوں کے دوران ہوا میں نمی کی زیادتی ہوتی ہے ۔اس لیے اس موسم میں بال ایکسٹرایا زیادہ توجہ مانگتے ہیں نمی کی زیادتی کی وجہ سے بال چکنے اور پھیکے پھیکے لگنے لگتے ہیں اور بالوں کی ساخت متاثر ہو کر بے جان ہو جاتی ہے ۔
کھو پڑی پر مسلسل پسینہ آتا رہتا ہے‘جس کی وجہ سے سر میں کھجلی ہوتی ہے‘بے چینی ہوتی ہے اور بال گرنے بھی لگتے ہیں ۔موسم کی سختی کی وجہ سے جو بال گرتے ہیں۔اس کے لیے کسی علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ہے کیونکہ موسم کے گزرتے ہی بال دوبارہ اگ آتے ہیں ۔موس جل اورکنڈیشنر سے جس قدر ممکن ہو دور رہا جائے ۔اس کے علاوہ اس موسم کے دوران بالوں میں کوئی کیمیاوی ٹریٹمنٹ نہ کروائیں۔
مثلاً بالوں کو رنگوانا‘گھنگھریالے بنوانا یا گھنگھریالے بالوں کو سیدھا کروانا۔بالوں میں آئرننگ تو بالکل نہ کروائیں کیونکہ اس سے بالوں پر مسلسل گرم ہوا پڑتی ہے‘جس سے بال کمزور ہو کر ٹوٹنے لگتے ہیں اور دو منہ والے بن جاتے ہیں۔بالوں میں موجود تیل کی زیادتی اور موئسچرائزر کوختم کرنے کا بہترین طریقہ مہندی کا استعمال ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں