یہ حجاب آپ کا

دنیا گلو بل ولیج ہے۔جس طرح آج دنیا رابطے میں رہنا ناممکن نہیں رہا اسی طرح آج کسی ایک ملک کا فیشن اس ملک تک محدود نہیں رہا بلکہ جو فیشن جسے پسند آتا ہے وہ اپنا لیتاہے۔یہی وجہ ہے کہ آج جہاں ہم دیکھتے ہیں کہ ہماری بچیاں جینز پہنے نظر آتی ہیں وہیں ہماری خواتین اور بچیاں عربی ‘ترکش اور ایرانی حجاب سے بہت خوبصورت اور خوش نظر آتی ہیں ۔

عربی حجاب خواتین کو بہت خوبصورت لک دیتا ہے اس کے بہترین تاثر کیلئے اگر سلک حجاب کوعربی انداز میں اوڑھ لیا جائے تو آپ کی شخصیت بہت باوقار نظر آئے گی ۔اسی طرح ترکش حجاب کو اگر نکلیس اور ہلکے پھلکے حجاب کے ساتھ اپنا یا جائے تو بہترین لک دے گا۔اسی طرح پلیٹڈ حجاب بھی بعض خواتین شوق سے اوڑھتی ہیں جس میں حجاب کے نیچے پلیٹڈ کیپ پہنی جاتی ہے پھر اوپر سے حجاب کیا جا تاہے۔

حجاب پہننے کے عام طور پرد و طریقے استعمال ہوتے ہیں ایک تو یہ کہ سر اور گردن پر اچھی طرح سیٹ کرباندھ لیں اور دوسرا طریقہ اسے تھوڑی سے نیچے کندھے پر پھیلا کر ڈھیلے ڈھالے اور آرام دہ انداز میں استعمال کیا جائے۔
حجاب پوری دنیا میں مقبول ہے۔اس کا تعلق ایران سے ہے۔یہ اسکارف گردن کے گرد اچھی طرح سیٹ کر نفیس انداز میں اوڑھا جاتاہے۔

چونکہ اکیسویں صدی میں خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں ۔کوئی بھی شعبہ ایسا نہیں جہاں خواتین اب مردوں سے پیچھے ہیں ۔اور تو اور اب حجاب اوڑھے خواتین بطور پائلٹ بھی فرائض سر انجام دے رہی ہیں۔اب پر دہ عورت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں رہا۔اب حجاب فیشن کے تقاضوں کو بھی بھر پور انداز سے پورا کرتا ہے۔حجاب کا ایک اور پہلو کسی طور بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا یعنی حجاب پوری دنیا میں مسلمان خواتین کی منفرد پہنچان بھی ہے اگر چہ مغربی اقوام پردے کو تنگ نظری سے دیکھتی ہیں لیکن مسلمان خواتین نے ان کے ساتھ رہتے ہوئے بھی پردے کی اس روایت کو قائم ودائم رکھا ہوا ہے۔
ہمارے معاشرے میں حجاب کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ضرورت اس امر کی ہے اس حجاب کو مثبت انداز میں متعارف کروایا جائے۔
ماضی میں باپردہ خواتین کو باہر جانے یا نوکری کرنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ گھر میں بند رہنے پر مجبورہوتی تھیں ۔بے پناہ صلاحیتوں کے باوجود بھی لڑکیاں معاشرے کا ناکارہ جزو بن جاتی تھیں لیکن اب جدید دور نے انہیں اس الجھن سے بھی نجات دلا دی ہے اور حجاب کو بھی فیشن کے طور پر اپنا لیا گیا ہے ۔اب ٹیلی ویژن اور نیوز چینلز پر ماڈرن حجاب کے ساتھ کام کرنے میں کوئی عار محسوس کی جاتی بلکہ اب تو حجاب لینے والی لڑکیاں خود اعتماد ی سے خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں