ڈیجیٹل فنانس سروسز سے روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع
ڈی ایف سی میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ، چھ سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کو7فیصد تک بڑھایا جاسکتا ہے آبادی کا 71.4 فیصد حصہ موبائل فونز کی سہولتوں سے مستفید،بینکاری کی سہولیات تک رسائی کی شرح میں بھی اضافہ ممکن ہے
ڈیجیٹل فنانس سروسز( ڈی ایف سی) کی استعداد سے استفادہ کے ذریعے آئندہ پانچ سے چھ سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار کی شرح نمو کو7فیصد تک بڑھایا جاسکتا ہے ۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سال 2025 تک ملک میں ڈی ایف سی کا حجم 36 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے جس سے جی ڈی پی میں7فیصد اضافہ ہوگا،اس کے علاوہ ڈی ایف سی کے دائرہ کار میں وسعت سے 40 لاکھ روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہونگے ۔ایس بی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 145 ملین افراد موبائل فون استعمال کرتے ہیں جن میں سے 48 ملین سے زائد افراد تھری و فور جی کے صارف ہیں جبکہ پاکستان کی مجموعی آبادی کا 71.4 فیصد حصہ موبائل فونز کی سہولتوں سے مستفید ہورہا ہے ۔ سال 2008 میں موبائل فونز کے استعمال کی شرح 54.6 فیصد تھی۔ ایس بی پی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ملک میں ڈیجیٹل فنانس سروسز میں ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں اور اس سے استفادہ کے ذریعے جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کے ساتھ بے روزگاری کی شرح کو کم کرنے اور بینکاری کی سہولیات تک رسائی کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔