شعیب ملک کی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ نشان

سرفراز احمد کی جگہ قومی ٹیم کی قیادت سنبھالنے والے آل راؤنڈر شعیب ملک کی ورلڈ کپ اسکواڈ میں شمولیت پر سوالیہ نشان لگ گیا کیونکہ حالیہ عرصے کے دوران ون ڈے میچوں میں اوسط درجے کی کارکردگی کے بعد آسٹریلیا کیخلاف تیسرے ون ڈے میں پسلی کی انجری نے ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے ۔ آسٹریلیا کیخلاف چوتھے میچ میں شعیب ملک کی جگہ عماد وسیم کو کپتانی سنبھالنا پڑی جس کے نتیجے میں آل راؤنڈر کی میگاایونٹ میں شرکت کی خواہش دم توڑتی دکھائی دے رہی ہے ۔واضح رہے کہ ورلڈ کپ کیلئے کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ 14اپریل کو ہونا ہیں جن سے قبل شعیب ملک کو اپنی فٹنس بحال کرنی ہوگی لیکن اس سے بڑھ کر یہ کہ ان کی غیر مستقل مزاجی کے ساتھ کارکردگی سونے پہ سہاگے کا کام کر رہی ہے ۔گزشتہ 26 ون ڈے میچوں میں شعیب ملک صرف تین نصف سنچریوں کی مدد سے 555 رنز بنا سکے ہیں جس میں ان کی اوسط اور اسٹرائیک ریٹ اس بات کی نشاندہی نہیں کر رہا کہ وہ موجودہ ٹیم میں سینئر پلیئر کا کردار بخوبی نبھا رہے ہیں۔کیریئر کے 282 ون ڈے میچوں میں 7481 رنز بنانے اور 156 وکٹیں حاصل کرنے والے شعیب ملک نے اپنی آخری سنچری پراویڈنس میں ویسٹ انڈیز کیخلاف اپریل 2017ء میں بنائی تھی جبکہ گزشتہ گیارہ اننگز میں وہ ایک ففٹی ہی بنا سکے ہیں۔آل راؤنڈر کہلائے جانے والے شعیب ملک کی گزشتہ 28 میچوں میں صرف دو وکٹیں ہیں کیونکہ انہوں نے 17میچوں میں بالنگ ہی نہیں کی اور حالیہ گیارہ میچوں میں ایک اوور ان کی بطور آل راؤنڈراہلیت پر منفی داغ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں