سمانی فٹنس اور ورزش کینسر کے خطرات کو دوررکھتی ہے

ڈیٹرائٹ کے ہینری فورڈ ہیلتھ سسٹم اور بالٹی مور کے جان ہاپکنز اسکول آف میڈیسن نے جسمانی طور پر بہترین اور فٹ افراد اور ان میں پھیپھڑوں اور آنتوں کے سرطان کے درمیان تحقیق کرکے بتایا ہےکہ ایسے لوگوں میں اول تو ان کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے اور دوم لاحق ہونے کی صورت میں زندہ رہنے کا امکان دیگر کے مقابلے میں بہتر ہوتا ہے۔

اس سروے میں 49 ہزار سے زائد مریضوں کا ڈیٹا حاصل کیا گیا جو 1991 سے 2009 کے درمیان ورزش، اسٹریس اور فٹنس کے کئی ٹیسٹ سے گزرے تھے۔ اس گروپ میں 46 فیصد خواتین ، 64 فیصد سفید فام، 29 فیصد سیاہ فام اور ایک فیصد ہسپانوی شامل تھے۔
سروے سے وابستہ کینسر کی ماہر ڈاکٹر کیتھرین مارشل نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا مطالعہ ہے جس میں سفید فام کے علاوہ کثرنسلی افراد کو شامل کیا گیا ہے۔ اگرچہ ورزش اور دل کے امراض میں کمی کے درمیان گہرا تعلق دریافت ہوچکا ہے لیکن اب تک فٹنس اور ورزش اور کینسر کے درمیان تعلق دریافت نہیں کیا گیا تھا۔

مطالعے میں شریک افراد کی عمریں 40 سے 70 برس تھیں اور اوسطاً ساڑھے سات سال تک ان کی ورزشی عادات مثلاً کارڈیو رسپائرٹری ورزش اور ایم ای ٹی ورزشوں کو نوٹ کیا گیا ۔ اس کے بعد ماہرین نے ان میں سرطان سے متاثرہونے کا رحجان نوٹ کیا۔

سروے سے معلوم ہوا کہ انتہائی فٹ اور ورزش کرنے والے افراد میں پھیپھڑے کا کینسر لاحق ہونے کا خطرہ 77 فیصد اور آنتوں کے کینسر کا خدشہ 61 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ اس کےعلاوہ تندرست اور فٹ لوگ اگر کینسر کی ان دو اقسام کے شکار ہوجائیں تب بھی ان میں بحالی اور زندہ رہنے کا امکان بہت روشن ہوتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں