کیڑے مار دوائیوں کے حاملہ خواتین کی صحت پر کیا اثرات ہوتے ہیں؟ سائنسدانوں نے خبردار کردیا

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک)کیڑے مار ادویات انسانوں کے لیے کسی نہ کسی طور سے نقصان دہ تو ہوتی ہی ہیں، اب سائنسدانوں نے حاملہ خواتین کے پیٹ میں موجود بچوں کے لیے بھی اس کا ایک سنگین نقصان بتا دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس فیلڈنگ سکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنسدانوں نے کیلیفورنیا سنٹرل ویلی میں ان زہریلی ادویات کے زیراثر رہنے والی ہزاروں حاملہ خواتین پر تجربات کے بعد بتایا ہے کہ یہ ادویات حاملہ خواتین کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں خودفکری کی بیماری آٹزم (Autism)کا سبب بنتی ہیں۔ نتائج میں انہو ںنے لکھا کہ تحقیق میں شامل جو خواتین کیڑے مار ادویات کے زیراثر رہیں ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم کی بیماری 50فیصد زیادہ تھی۔
کیلیفورنیا سنٹرل ویلی ایک زرعی علاقہ ہے جہاں کیڑے مار ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔ سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 1998ءسے 2010ءتک سنٹرل ویلی کی حاملہ خواتین اور ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں پر تجربات کیے گئے۔ ان بچوں میں 80فیصد لڑکے تھے۔رپورٹ کے مطابق ا س سے قبل کی جانے والی کچھ تحقیقات میں بھی کیڑے مار ادویات کا ایک یہ خوفناک نقصان سائنسدان بتا چکے ہیں کہ اگر حاملہ خواتین کیڑے مار ادویات کے زیراثر رہیں تو ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں دماغ کی نشوونما میں بگاڑ آنے کے امکانات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں۔ پیدائش کے بعد دو سال تک کی عمر کے بچے بھی اگر ان دواﺅں کے زیر اثر رہیں توبھی ان کی دماغی نشوونما پر ان کے خطرناک منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کیٹاگری میں : صحت

اپنا تبصرہ بھیجیں