سائنسدانوں نے وارننگ جاری کردی

چینی والی ڈرنکس کے صحت کے لیے نقصانات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور اب سائنسدانوں نے اس کا ایک اور انتہائی سنگین نقصان بتا دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق نیویارک کی کمپنی وئیل کارنیل میڈیسن کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”چینی معدے میں جا کر کینسر کے ٹیومرز کو غذا فراہم کرتی ہے اور ان کے تیزی سے بڑھنے کا سبب بنتی ہے۔“

سائنسدانوں نے اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے۔ وہ چوہوں کے مختلف گروپوں کو چینی والے ڈرکنس، بسکٹ، آئس کریم اور انرجی ڈرنکس پلاتے رہے اور ان میں موجود کینسر کے ٹیومرز کی بڑھوتری کا معائنہ کرتے رہے۔ نتائج میں معلوم ہوا کہ جس گروپ کے چوہوں کو جتنی زیادہ چینی دی جا رہی تھی ان کے کینسر کے ٹیومر بھی اتنی ہی تیزی سے بڑھ رہے تھے۔
تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر لیویس کا کہنا تھا کہ ”جانوروں پر کی گئی اس تحقیق سے اس امر کی وضاحت ہوتی ہے کہ گزشتہ 30سالوں کے دوران مشروبات اور کھانوں میں چینی کا استعمال جس قدر بڑھا ہے ، اسی کی وجہ سے دنیا میں کینسر کے مرض کی شرح بڑھ رہی ہے۔ اگر ہم چینی اور کینسر کی بڑھوتری کے درمیان تعلق کو دریافت کرنے کے لیے کام کریں تو اس سے ہمیں کینسر کا نیا علاج دریافت کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں