اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے 27 ویں آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کرلیا اور اس کے مجوزہ نکات بھی سامنے آچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 27ویں ترمیم میں آئینی عدالت کے قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی، ججوں کے تبادلے سے متعلق آرٹیکل 200 میں ترمیم کر کے ہائی کورٹ کے ججز کی ٹرانسفر میں ججوں کی رضامندی کی شق ختم کر دی جائے گی، این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کو وفاق کو واپس دینے اور الیکشن کمیشن کی تقرری سے متعلق ڈیڈلاک ختم کرنے کی تجاویز شامل ہیں، اس کی تصدیق کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ وزیراعظم کی قیادت میں ن لیگی وفد ملاقات کے لیے آیا اور حکومت نے 27ویں ترمیم کی منظوری میں حمایت مانگی ہے۔
سوشل میدیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا، مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی، مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…
— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025




