لاہور،کئی قیدی بھی کورونا وائرس کو شکست دینے لگے

لاہور : کیمپ جیل میں کورونا کے مزید 12 قیدی صحت یاب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق کیمپ جیل میں کورونا کے اثرات کم ہونا شروع ہوگئے ہیں،مہلک وائرس کا شکار ہونے والے قیدی بھی صحت یاب ہونا شروع ہوگئے ہیں۔کرونا وائرس کے مزید 12 قیدیوں کی کورونا رپورٹ منفی آگئی ہے۔کورونا میں مبتلا 12 قیدیوں کے سیمپل تین روز قبل بھجوائے گئے تھے۔

آج آخری رپورٹ کے بعد جیل منتقلی ہوگی۔کیمپ جیل میں 38 مریض پہلے ہی صحت یاب ہوچکے ہیں۔جیل حکام کا کہنا ہے کہ 527 قیدیوں کے کرونا ٹیسٹ کرائے گئے تھے۔دوب روز قبل صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشد نے بتایا کہ کہ کیمپ جیل لاہورمیں قائم ہسپتال میں سینتیس قیدیوں کے کوروناٹیسٹ منفی آئے ہیں،انہوں نے کہا کہ کیمپ جیل لاہورکے قائم ہسپتال میں پرنسپل سمزپروفیسرمحمودایازکی زیرنگرانی ڈاکٹرز نرسزاورپیرامیڈیکل سٹاف داخل مریضوں کی مناسب دیکھ بھال کررہے ہیں۔

کوروناوائرس کاشکارمریضوں کاروزانہ کی بنیادپرصحت یاب ہوناانتہائی مثبت تبدیلی ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب کوروناوائرس پرقابوپانے کیلئے تمام تروسائل بروئے کارلارہاہے۔ عوام کوروناوائرس سے بچاوکیلئے احتیاطی تدابیرپرسختی سے عملدرآمدکریں۔ کیمپ جیل میں ابتدائی طور پر 400 قیدیوں کے کورونا ٹیسٹ کئے گئے تھے جس کے بعد جن سیلز میں موجود قیدیوں کے کورونا ٹیسٹ ہوئے ہیں،ا نہیں قرنطینہ کر دیا گیا تھا۔

حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے کورونا وائرس کے خطرات کی وجہ سے پنجاب حکومت نے کیمپ جیل میں قرنطینہ بنانے کا فیصلہ کیا ۔اس سے پہلے قیدیوں کی رہائی پر غور کیا جا رہا تھا لیکن سپریم کورٹ نے رہائی کا احکامات کو روکتے ہوئے تمام قیدیوں کی رہائی کو روک دیا تھا جس پر ریمارکس دیئے گئے تھے کہ کسی بھی قیدی کو ایسے ہی کورونا وائرس کی وجہ سے رہا نہیں کر سکتے۔

اس وقت جن قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا، ان کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔بعدازاں حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے پنجا ب حکومت کی ہدایت کے بعد لاہور کی کیمپ جیل میں قرنطینہ بنا یا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں