برطانیہ میں 2 نرسوں نے تفریح کیلئے مریضوں کو نشہ آور انجکشن لگا دئیے

لندن:برطانیہ میں تفریح طبع کے لیے مریضوں کو نشہ آور انجکشن دینے والی 2سفاک نرسوں کو مجموعی طور پر10سال قید کی سزا سنا دی گئی۔”میل آن لائن” کے مطابق ان نرسوں کے عدالت میں متعدد مریضوں کو چپ رکھنے کے لیے اور بعض کو دلجمعی کے لیے نشہ آور انجکشن دینے کا اعتراف کیا۔
ان کی سفاکیت کا نشانہ بننے والی ایک 76سالہ مریضہ ایلین سکاٹ تھیں، جن کی بعد ازاں موت ہو گئی۔متاثرہ خاتون کے برائن سکاٹ نامی بیٹے نے نرسوں کو ہونے والی سزا پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری والدہ کو بولنے سے روکنے کے لیے ان نرسز نے نشہ آور ادویات دیں۔انہوں نے میری ماں کے ساتھ جو غیرانسانی سلوک کیا، اسے میں تاعمر نہیں بھلا پاﺅں گا۔
مریضوں کے ساتھ یہ سفاکیت کرنے والی نرسیں54سالہ کیتھرین ہڈسن اور 48سالہ شارلٹ ولموٹ ہیں جو بلیک پول وکٹوریہ ہسپتال میں تعینات تھیں جہاں انہوں نے مریضوں کے ساتھ یہ سلوک کیا۔دونوں کو پریسٹن کراﺅن کورٹ کی طرف سے جرائم ثابت ہونے پر سزا سنائی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں