Ø§Ù…ØªØØ§Ù†Ø§Øª بھی ماØÙˆÙ„یات Ú©Û’ لیے خطرناک قرار

لندن: ایک نئی تØÙ‚یق میں انکشا٠کیا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©Û’ لیے Ú©ÛŒ جانے والی تیاریاں بھی ماØÙˆÙ„ میں بڑی مقدار میں گرین ÛØ§Ø¤Ø³ گیس Ú©Û’ اخراج کا سبب بن رÛÛŒ Ûیں۔
Ø¨Ø±Ø·Ø§Ù†ÛŒÛ Ú©Û’ Ø¯ÙØªØ±Ù کوالیÙیکیشن اور اÙگزیمینیشنز ریگولیشن Ú©ÛŒ جانب سے Ú©ÛŒ جانے والی تØÙ‚یق میں بتایا گیا ÛÛ’ Ú©Û Ø§Ù†Ú¯Ø±ÛŒØ²ÛŒ زبان Ú©Û’ جی سی ایس ای Ú©Û’ ایک Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©ÛŒ تیاری، پرنٹنگ، Ø§Ù…ØªØØ§Ù† دینے اور مارکنگ Ú©Û’ عمل Ú©Û’ میں 5.6 کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج Ûوتا ÛÛ’Û”
Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©ÛŒ ایک بیٹھک میں خارج Ûونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ Ú©ÛŒ ÛŒÛ Ù…Ù‚Ø¯Ø§Ø± 60 ڈگری سیلسیئس پر واشنگ مشین Ú©Ùˆ پانچ بار چلانے یا 1.82 کلومیٹر تک پیٹرول پر گاڑی Ú©Ùˆ چلانے Ú©Û’ برابر ÛÛ’Û”
Ú©Ù„ اخراج Ú©Û’ بڑے ØØµÛ’ کا سبب Ø§Ù…ØªØØ§Ù† دینے آئے طلبا اور موقع پر موجود Ø§Ù†ØªØ¸Ø§Ù…ÛŒÛ Ûوتی ÛÛ’ لیکن Ø¬Ú¯Û Ú¯Ø±Ù… اور روشن کرنے Ú©Û’ انتظامات بھی اÛÙ… عوامل میں شامل Ûیں۔
رواں برس تقریباً 7 لاکھ 80 ÛØ²Ø§Ø± طلبا انگلش لینگوئج جی سی ایس ای Ø§Ù…ØªØØ§Ù† میں بیٹھے اور صر٠اس Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©ÛŒ بدولت 4 ÛØ²Ø§Ø± 368 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ ماØÙˆÙ„ کا ØØµÛ بنی۔
اپنی نوعیت Ú©ÛŒ Ù¾ÛÙ„ÛŒ تØÙ‚یق میں Ø¯ÙØªØ±Ù کوالیÙیکیشن Ù†Û’ ان تمام وسائل کا Ù…Ø¹Ø§Ø¦Ù†Û Ú©ÛŒØ§ جو ایک Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©Û’ لیے استعمال کیے جاتے Ûیں۔ معائنے میں Ø§Ù…ØªØØ§Ù†ÛŒ عمل Ú©Û’ ÛØ± قدم Ú©Ùˆ یعنی Ø³ÙˆØ§Ù„Ù†Ø§Ù…Û Ø¨Ù†Ø§Ù†Û’ سے Ù„Û’ کر Ø§Ù…ØªØØ§Ù†ÛŒ کاپی تل٠کرنے تک Ú©Ùˆ بغور دیکھا گیا۔
Ø¨Ø¸Ø§ÛØ± لگتا ÛÛ’ موسم Ú©Û’ ØÙˆØ§Ù„Û’ سے اس مسئلے کا سب سے بڑا کردار Ø§Ù…ØªØØ§Ù†ÛŒ شیٹ Ûوسکتی ÛÛ’ لیکن ØÙ‚یقیت میں طلبا اور منتظمین کا Ø§Ù…ØªØØ§Ù†ÛŒ مرکز میں آنا سب سے اÛÙ… ÙˆØ¬Û Ú©Û’ طور پر سامنے آئی۔
اس Ø§Ù…ØªØØ§Ù† سے جڑی اخراج کا 50 ÙÛŒ صد سے زائد کا ØØµÛ ٹرانسپورٹ Ú©ÛŒ صورت میں سامنے آتا ÛÛ’Û” 30 ÙÛŒ صد ØØµÛ Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©Û’ دن گرمائش اور روشنی Ú©Û’ لیے استعمال Ûونے والی توانائی کا Ûوتا ÛÛ’ Ø¬Ø¨Ú©Û Ø¨Ø§Ù‚ÛŒ 20 ÙÛŒ صد Ø§Ù…ØªØØ§Ù† Ú©ÛŒ اسکیننگ اور مارکنگ، اسٹا٠کی تربیت اور کاغذوں Ú©Ùˆ ایک Ø¬Ú¯Û Ø³Û’ دوسری Ø¬Ú¯Û Ù„Û’ جانے اور Ø°Ø®ÛŒØ±Û Ú©Ø±Ù†Û’ کا Ûوتا ÛÛ’Û”