بھارتی فوج نے برہان وانی کے جانشین کو بھی شہید کردیا

سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے حزب المجاہدین کے اعلیٰ ترین کمانڈرریاض نائکوکو شہید کردیا ہے۔ ان کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں تحریک حریت کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کے بیٹے جنید صحرائی بھی شہید ہوئے ہیں۔حزب المجاہدین کے اعلی کمانڈر ریاض نائکو کے ضلع پلوامہ کے بیگ پورہ گاوں میں آنے کی اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی فورسز بشمول راشٹریہ رائفلز، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے مشترکہ طور پر گائوں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کردیا۔

سائوتھ ایشین وائر کے مطابق جموں و کشمیر کے انتہائی مطلوب عسکریت پسند کمانڈر ریاض نائکو کے آبائی گاوں میں سکیورٹی فورسز نے منگل کی شام ایک بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ذرائع نے بتایا کہ بیگ پورہ کے علاوہ گلزار پورہ گاوں کو بھی محاصرہ میں لے لیا ہے اور یہاں بھی تلاش کاروائی شروع کی گئی۔

سائوتھ ایشین وائر کے مطابق نائکو کے ساتھ ڈاکٹر سیف اللہ اور جنید صحرائی بھی شہید ہوئے۔جنید صحرائی تحریک حریت کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی کے بیٹے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ۔حکام نے انٹرنیٹ سروس بند کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ جنوبی کشمیر میں جاری دو مسلح تصادم اس کی وجہ ہو سکتی ہے۔

جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سمیت پورے کشمیر میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔جموں و کشمیر میں 4 جی سروس پہلے سے ہی بند ہے تاہم بدھ کو2 جی سروس بھی بند کر دی گئی۔مقبوضہ جموں وکشمیر میں پلوامہ ضلع میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک آپریشن کے دوران کھریو پانپور کے شارشالی علاقے میں فوج اور حریت پسندوں کے درمیان فائرنگ میں 2نوجوانوں کو شہید کردیا گیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پولیس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاع پر فوج کے 50 آرآر، سی آر پی ایف اور اونتی پورہ پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا۔

آس پاس رہنے والے رہائشیوں کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے۔اونتی پورہ میں 8 گھنٹے کے دوران یہ دوسری جھڑپ ہے۔8 جولائی 2016 کو اننت ناگ کے ضلع کوکرناگ علاقے میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں حزب المجاہدین تنظیم کے پوسٹر بوائے اور کمانڈر برہان وانی کے شہید ہونے کے بعد ریاض نائیکو نے حزب المجاہدین کے کمانڈر کا عہدہ سنبھالا تھا۔سائوتھ ایشین وائر کے مطابق نائکو کے سر پر 12 لاکھ روپے کا انعام ہے۔

عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے سے پہلے نائکو مقامی اسکول میں استاد تھے۔ وہ 33 سال کی عمر میں بندوق اٹھانے سے پہلے پینٹنگ کے شوقین تھے۔ القمرآن لائن کے مطابق سکیورٹی فورسز نے نائکو کو حزب المجاہدین کے گروپ بندی ہونے کے بعد حزب کو متحد رکھنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ جب ذاکر موسی حزب اختلاف کی صفوں سے الگ ہو گئے اور اپنا الگ الگ گروپ تشکیل دیا۔

القمرآن لائن کے مطابق موسی نے 2017 میں حزب المجاہدین سے علیحدگی اختیار کرلی اور اس نے انصار غزوہ الہند کے نام سے اپنا ایک گروپ تشکیل دیا جس نے دعوی کیا تھا کہ وہ القاعدہ کا بھارت میں نمائندہ ہے۔ موسی 23 مئی 2019 کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں تحصیل ترال کے ڈاڈسر علاقے میں شہید ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں