حکومت گھریلو صارفین کیساتھ ہاتھ کر گئی،وزیراعظم ریلیف کے نام پرمعاف بل ادا کرنا ہونگے

اسلام آباد : وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کے ساتھ ہاتھ کر دیا، صنعتوں اور کمرشل صارفین کو تین ماہ کا بل معاف جبکہ گھریلو صارفین کو اقساط میں ادا کرنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کو دھوکہ دے دیا ۔ کورونا وائرس کی صورتحال پیدا ہونے کےبعد لاک ڈاؤن میں گھریلو صارفین کا تین ماہ کا بل معاف کر دیا گیا تھا ، جس کے مطابق بلوں پر وزیراعظم ریلیف کا ٹیگ بھی لگایا گیا ۔

تاہم اب رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ گھریلو صارفین کو معاف کردہ بھی اقساط میں ادا کرنا ہوگا۔ یہ بات بھی قابل غور رہے حکومت نے 300 یونٹ سے کم گھریلو صارفین کو بلوں کی اقساط کی سہولت فراہم کی ہے۔ تاہم دوسری جانب صنعتی و کمرشل صارفین کو 5 کلوواٹ سے لیکر 70 کلو واٹ تک کے بجلی کے بل معاف کر دیئے گئے ہیں۔

لیسکو مین تین سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو اقساط کی سہولت دی گئی ہے جس کو وزیر اعظم ریلیف کا نام دیا جا رہا ہے۔

حکومت کا دوہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا ہے ۔ حکومت صنعت اور کمرشل صارفین کا 4لاکھ 50 ہزار تک کا بل ادا کرے گی۔ملک بھر میں جاری کورونا وائرس کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے چھوٹے تاجروں کے لئے امدادی ییکچ برائے سمال بزنس کی بنیاد رکھی تھی جس کی بنیاد پر انہیں مختلف قسم کے ریلیف فراہم کئے جا رہے ہیں۔ اسی دوران اب وفاقی حکومت حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ حکومت نے امدادی پیکج برائے سمال بزنس کے تحت تاجروں کو بجلی کے بلز میں ایک لاکھ کی چھوٹ دے دی ہے۔

تمام چھوٹے تاجروں کے ایک لاکھ کے بل حکومت ادا کرے گی۔ اس حوالے سے حکام نے بتایا ہے کہ بجلی کا بل ہر ماہ مرحلہ وار ادا کیا جائے گا اور مرحلہ وار اکتوبر تک بجلی کا بل حکومت ادا کرے گی۔ دوسری جانب بجلی کے بلوں میں ریلیف ملنے پر تاجروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور تاجر برادری نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ تاہم گھریلو صارفین کی جانب سے حکومتی دھوکے پر غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں