مسلم لیگ ن میں رسہ کشی شروع عروج پر

اسلام آباد : سینیٹ انتخابات کے حوالے سے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے کوششیں شروع کر دی ہیں۔ مسلم لیگ ن میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے رسہ کشی کا سلسلہ شرور ہو گیا ہے اور اس حوالے سے کافی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں کہ آخر سینیٹ انتخابات کے لیے ٹکٹ دینے کا اختیار کس کے پاس ہو گا ؟ کیا شہباز شریف سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹس بانٹیں گے یا پھر مریم نواز سارا ہولڈ اپنے پاس رکھیں گی۔
اس حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی رانا عظیم نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ٹکٹس بانٹنے کا اختیار قانونی طور پر تو شہباز شریف کا ہے لیکن شہباز شریف کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ پنجاب میں جن دو نشستوں پر الیکشن ہو رہے ہیں ، کیا اُس بورڈ کے اندر جو لوگ بیٹھے تھے ، اُس کے علاوہ کیا شہباز شریف سے جا کر کسی نے مشاورت کی ؟ ایسا بالکل نہیں کیا گیا۔
جن لوگوں کو یہ نشستیں دی جانا تھیں اُن کے نام بھی سامنے آ چکے تھے۔ یہ نام مریم نواز کے قریبی حلقوں نے ہی بتائے تھے جس کا مطلب ہے کہ انتخابات کے لیے ٹکٹ کس کو دینا تھا اس کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا تھا۔ سینیٹ کا الیکشن بڑا الیکشن ہے۔ میاں شہباز شریف بھی چاہتے ہیں کہ اُن کی لابی سے لوگ الیکشن میں آئیں اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لیں جبکہ مریم نواز چاہتی ہیں کہ سینیٹ انتخابات میں وہ لوگ سامنے آئیں جو نواز شریف کے بیانیے سے متفق ہوں، جو مریم نواز کی لابی سے تعلق رکھتے ہوں۔
یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن میں رسہ کشی شروع ہو چکی ہے۔ شہباز شریف بھی اس حوالے سے متحرک ہو گئے ہیں۔ مصدقہ اطلاع کے مطابق میاں نواز شریف کو کہا گیا ہے کہ گذشتہ سینیٹ انتخابات میں زبیر گل آپ کے اُمیدوار تھے، اور آپ کے اُمیدوار پنجاب میں ہار گئے، وہ اس لیے ہار گئے کہ وہ آپ کے اُمیدوار تھے اور اُن کو ہرانے میں شہباز شریف کا ہاتھ تھا لہٰذا اب اُن کو لانا چاہئیے جو نواز شریف کے ساتھ ہی کھڑے رہیں۔ رانا عظیم نے مسلم لیگ ن میں ہونے والی رسہ کشی سے متعلق مزید کیا بتایا آپ بھی دیکھیں:

اپنا تبصرہ بھیجیں