مفاہمت یا مزاحمت ، نواز شریف کو اب فیصلہ کرنا ہو گا

لاہور: مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا تنویر کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو مفاہمت کی سیاست کرنی ہے یا مزاحمت کی انہیں اس سے متعلق حتمی فیصلہ لینا چاہیے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے صدر اور اپوزیشن لیڈر ہیں لیکن فیصلے نواز شریف کرتے ہیں۔نواز شریف کے کیے ہوئے فیصلوں کو شہباز شریف کو بھی ماننا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا چودھری نثار کے حلف میں کوئی خبر نہیں ہے میرا ان کے ساتھ بہت عرصے سے رابطہ نہیں ہوا۔ہر پارٹی میں مختلف سوچ رکھنے والے لوگ ہوتے ہیں۔لیگی رہنما نے مزید کہا ہمیں چیزوں کو یکسوئی کی طرف لے کر جانا چاہیے، ہماری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں ہم تو صرف صاف اور شفاف انتخابات کی بات کرتے ہیں، حکومت پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی ایسی وزارت نہیں جس میں کرپشن نہ ہوئی ہو۔

علاوہ ازیں سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کچھ مفاہمت ہوگئی ہے،آصف زرداری نے پنڈی پیغام بھیجا، عمران خان کی پوزیشن کمزور کرنے کیلئے تھوڑا سا ٹریلر چلانے دیں،عمران خان کیلئے بے روزگاری، مہنگائی کاخاتمہ اہم ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں اپنے تجزیے میں کہا کہ میں نے کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ اور نوازشریف کے درمیان پیغام رسانی ہورہی ہے، تین اکائیاں اکٹھی ہوگئی ہیں، آصف زرداری،نوازشریف، مولانا فضل الرحمان اسی طرح ایک اور بھی گروپ ہے۔

آصف زرداری نے راولپنڈی پیغام بھیجا ہے،مجھے ایک ٹریلر چلانے دیں، عمران خان کی پوزیشن کمزور کرنے دیں، جھگڑا کہاں سے شروع ہوا، عمران خان نے کہا مریم نواز کو باہر جانے کی اجازت نہیں دوں گا، میں اس کو دانائی کی بات نہیں سمجھتا، ملک میں بے روزگاری، مہنگائی ، امن وامان کی صورتحال اور سیاسی عدم استحکام ہے، پولیس عدلیہ کو ٹھیک کرنا ہے، یہ چیزیں ٹھیک کرنا اہم ہے، یا پھر مخالفین کو سزائیں دینا اہم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں