پی ٹی آئی کا عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کے معاملے پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی نے مبینہ دھاندلی کے حوالے سے شواہد حاصل کر لیے ہیں، پیپر جاری کرنے کے بعد تحریک انصاف مبینہ دھاندلی کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرے گی۔
ذرائع کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم نے مبینہ دھاندلی کے شواہد اکھٹے کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، وائٹ پیپر میں ملک بھر میں مبینہ دھاندلی کے شواہد پیش کیے جائیں گے، وائٹ پیپر میں یہ بھی بتایا جائے گا کہ پٹیشن کن کن حلقوں میں دائر کی گئی ہے، وائٹ پیپر میں مبینہ طور پر پری پول رگنگ کے بارے میں بھی بتایا گیا جائے گا، شواہد سامنے آنے کے بعد مبینہ دھاندلی کے خلاف قومی اسمبلی کے 73 حلقوں کی پٹیشن الیکشن ٹریبیونل میں دائر کی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ احتجاجی تحریک میں شمولیت کیلئے جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کے بعد جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی، اپوزیشن جماعتوں کی مشترکہ احتجاجی تحریک کے سلسلے میں پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اسد قیصر نے پارٹی ارکان سے اہم مشاورت مکمل کی جس کے بعد سابق سپیکر قومی اسمبلی نے گرینڈ الائنس میں شامل جماعتوں کے سربراہان سے بھی رابطے تیز کر دیئے ہیں، احتجاجی تحریک کے حوالے سے اسد قیصر نے پارٹی کی سینئر قیادت سے مشاورت کا عمل مکمل کرلیا ہے۔
اسی حوالے سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ احتجاج سے متعلق ہماری بات چیت چل رہی ہیں، ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے علاوہ سب سے بات چیت کریں گے، اس کے علاوہ ہماری کسی سے مذاکرات سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، ہمارے کسی کے ساتھ کوئی بیک ڈور رابطے نہیں اگر ہوئے تو سب کو بتائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں