شار ک کے حملے کا نشانہ بننے والے آدمی کی 3ہزار سال پرانی باقیات دریافت

ٹوکیو: جاپان میں سائنسدانوں نے ایک تاریخی قبرستان سے 3ہزار سال قبل شارک کے حملے کا نشانہ بننے والے آدمی کی باقیات دریافت کر لیں۔ڈیلی سٹار کے مطابق اس آدمی کا ڈھانچہ کئی سال قبل دریافت ہونے والے قدیم ’تسوکومو شیل مونڈ‘ قبرستان سے دریافت ہوا ہے۔ سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ اس آدمی کی موت 1370قبل مسیح سے 1010قبل مسیح میں شارک کے حملے سے ہوئی تھی۔ اس حملے میں شارک اس آدمی کا ایک بازو کاٹ کرنگل گئی تھی۔ فرانزک تجزئیے میں معلوم ہوا ہے کہ شارک نے ’سیٹو اِن لینڈ سی‘ (Seto Inland Sea)میں اس آدمی پر حملہ کیا تھا۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”اس ڈھانچے کی دریافت انسانوں پر شارک کے قدیم ترین حملے کا براہ راست ثبوت ہے جو ماہرین آثار قدیمہ اور فرانزک ماہرین کی کاوشوں سے ہاتھ آیا ہے۔“ رپورٹ کے مطابق یہ دریافت سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے کی ہے۔ اس ٹیم میں شامل آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کار پروفیسر جے الیزا وائٹ کا کہنا ہے کہ شارک کا نشانہ بننے والے اس قدیم ترین آدمی کو ’No 24‘ کا نام دیا گیا ہے۔ فرانزک تجزئیے میں اس آدمی کے جسم میں شارک کے دانتوں سے 790زخم آنے کے شواہد ملے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں