ملک میں چینی کا ایک اور بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

اسلام آباد : ملک میں چینی کا ایک اور بڑا سکینڈل سامنے آیا ہے اور چینی مافیا کی جانب سے چند ماہ کے دوران عوام سے اربوں روپے بٹورنے کا انکشاف ہوا ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں حکومت کے اپنے اعداد و شمار سے چونکا دینے والے حقائق سامنے لائے گئے،حکومتی اعداد و شمار میں انکشاف ہوا کہ ملک میں چینی کی قیمت 110 روپے تک پہنچ گئی ہے اور رواں برس جنوری سے جولائی تک مہنگی چینی کی فروخت سے شوگر ملزم مالکان کو 32 ارب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔

جبکہ 198 روپے پہلے ہی عوام کی جیب سے نکالے جا چکے ہیں۔پروگرام میں مزید انکشاف کیا گیا کہ یوٹیلٹی اسٹورز نے بھی مہنگی چینی خرید کر سبسڈی کے ساڑھے 3 ارب روپے شوگر مل مالکان کی جین میں ڈال دئیے گئے۔
واضح رہے کہ ملک میں چینی کی فی کلوقیمت 105 روپے فروخت ہونے لگ گئی، حکومت نے چینی کی فی کلو قیمت85 روپے مقرر کی تھی، شوگر ملز سے چینی97 روپے اور تھوک مارکیٹ میں چینی 99 روپے کلو تک مل رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پرچون مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا، شوگر ملز سے چینی کے نرخ97 روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت نے چینی کی فی کلو قیمت85 روپے مقرر کی تھی، تھوک مارکیٹ میں چینی 99 روپے کلو تک دستیاب ہے۔ پرچون دکانوں پر چینی 105 روپے فی کلو تک بیچی جا رہی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک سو کلو چینی کی بوری کا ایکس ملزریٹ 6 روز میں600 روپے بڑھ چکا ہے، ایکس ملزریٹ 9 ہزار700 روپے فی سو کلو تک پہنچ گیا۔

تھوک مارکیٹ میں چینی کے مختلف برانڈز کے نرخ 9 ہزار 900 روپے سے 10 ہزار روپے فی سو کلو ہیں۔ پرچون میں بھی چینی کی قیمت آئندہ دو روز میں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ اسی طرح ملک میں چینی، گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگیا۔مختلف کمپنیوں نے گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتیں بڑھا دیں۔ تھوک مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 94 روپے سے بڑھ کر 100 روپے ہوگئی۔چینی کی پچاس کلو کی بوری 4700 روپے سے بڑھ کر 5000 روپے ہوگئی۔درجہ اول گھی کی قیمت میں 38 روپے فی کلو اضافہ ہوگیا جس کے نتیجے میں درجہ اول کا گھی 305 روپے سے بڑھ کر 343 روپے ہوگیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں