شہباز شریف کا مصالحتی سیاست چھوڑ کر جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ

اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مصالحتی سیاست چھوڑ کر جارحانہ انداز اپنانے کا فیصلہ کرلیا ، ن لیگ کے صدر نے منتخب لیگی ارکان کو ہفتے میں کم از کم 2 دن اپنے حلقوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ، لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور حکومت کی ناکام پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا جائے ، عید کے بعد مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف چاروں صوبوں کا دورہ بھی کریں گے ، پارٹی سطح پر عید کے بعد ورکرز کنونشن اور کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جائے گا ۔

میڈیا ذرائع کہتے ہیں کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے جارحانہ حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے ، جس کے لیے چاروں صوبائی صدور اور عہدیداروں کو حکومت کے خلاف متحرک ہونے کی ہدایات دے دی گئی ہیں ، اس ضمن میں خاص طور پر منتخب لیگی نمائندوں کو پارلیمنٹ اور دیگر اسمبلیوں میں حکومت کے خلاف جارحانہ انداز اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور حکومت کی ناکام پالیسیوں کو ہدف تنقید بنایا جائے ، حکومت کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں پر احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کو بھی خاص طور پر عوام کے سامنے لایا جائے ،

اس مقصد کے لیے پارٹی سطح پر عید کے بعد ورکرز کنونشن اور کارنر میٹنگز کا انعقاد کیا جائے جہاں لوڈ شیڈنگ، مہنگائی اور دیگر عوامی ایشوز پر حکومت کے خلاف ہونے والے اجتجاج میں بھرپور شرکت کی جائے اور عوامی احتجاج میں بتایا جائے کہ کس طرح ن لیگ نے ملک سے اندھیرے دور کیے۔

دوسری جانب وفاقی وزراء نے کہا ہے کہ لندن نہ جانے پر’’شہبازشریف چھوئی موئی شریف‘‘ بن چکے ہیں، شہبازشریف پریس کانفرنس میں 25 ارب روپے کا جواب دے دیتے تو اچھا ہوتا، شہبازشریف کو جون میں ہراساں کرنے کا خیال جولائی میں آیا، نیب اور ایف آئی اے میں پیشی کی ویڈیو ریکارڈنگ ہوتی ہے، نوازشریف شہبازشریف سزایافتہ مجرم ہیں۔

معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف کو لندن جانے نہیں دیا گیا اس لیے ان کی طبیعت ناساز ہے، کچھ دن پہلے شہباز شریف نے کہا کہ ایف آئی اے نے انہیں ہراساں کیا ،

سوالنامے میں کہا گیا تھا خود تشریف لائیں یا وکیل کے ذریعے جواب دیں، عوام کو گمراہ کرنے کیلئے یہ ان کا پرانا وطیرہ ہے، اداروں پر اثرانداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں، شہبازشریف سے متعلق ٹی ٹی کا کیس ان کے ذاتی اثاثوں سے متعلق ہے، کوئی ٹی ٹی بھیجنے والا اس ملک میں گیا ہی نہیں، شہبازشریف بیل آرڈر پر قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں