اسٹیٹ بینک کا شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا اعلان

کراچی : اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 22فیصد برقرار رکھنے کا اعلان کردیا، اسٹیٹ بینک نے 5ماہ میں تیسری بار شرح سود کو برقرار رکھا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اعلامیہ اسٹیٹ بینک کے مطابق زرعی پالیسی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے میں نومبر کے دوران مہنگائی پر، جو مانیٹری پالیسی کی گزشتہ توقعات سے قدرے زیادہ تھی، گیس کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو پیش نظر رکھا گیا، کمیٹی کا نقطہ نظر یہ تھا کہ مہنگائی کے منظر نامے کیلئے اس کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔
کمیٹی نے نوٹ کیا کہ نومبر2023ء میں مہنگائی توقع سے زائد رہی جسکی بنیادی وجہ گیس کے نرخوں میں اضافہ تھا۔ گو کہ مہنگائی کے منظرنامے پر اس کے مضمرات ہوسکتے ہیں تاہم تلافی کرنے والے کچھ عوامل موجود ہیں جن میں خصوصاً تیل کی عالمی قیمتوں میں حالیہ کمی اور بہتر زرعی پیداوار شامل ہیں۔
اس فیصلے میں قوزی مہنگائی (core inflation) کی بلند سطح کو بھی پیشِ نظر رکھا گیا جو بتدریج اعتدال پر آ رہی ہے۔

زری پالیسی کمیٹی کا تجزیہ ہے کہ اگلے 12 ماہ کی بنیاد پر حقیقی شرحِ سود مثبت ہے اور عمومی مہنگائی مالی سال24ء کی دوسری ششماہی میں نمایاں طور پر کم ہوگی۔ اسی طرح روشن ڈیجیٹل اکائونٹس (آر ڈی ای)میں سرمایہ کاری بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔اسٹیٹ بینک کے مطابق نومبر تک آر ڈی اے کا حجم 7 ارب ڈالر سے زائد رہا، گزشتہ ماہ روشن ڈیجیٹل اکائونٹ میں 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا انفلو ہوا جس کے بعد مجموعی حجم 7 ارب 3 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جو اکتوبر میں چھ ارب نواسی کروڑ ڈالر تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں