یہ دنیا کا سب سے پرانا تندور کتنے سال پرانا ہے ؟جان کے آپ حیران رہ جائیں گے

عمان : مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں ماہرین آثارقدیمہ نے ایک ایسی حیران کن دریافت کی ہے کہ انسانی تاریخ کے متعلق علم ہی الٹ ہو کر رہ گیا ہے۔ ویب سائٹ sciencemag.org کے مطابق اس سے قبل ہم جانتے تھے کہ چند ہزار سال قبل انسان نے کھیتی باڑی سیکھی اور اس کے بعد کہیں آٹا پیسنے اور روٹی بنانے کے مراحل سے گزرا مگر اردن کے صحرائی علاقے شوبیقا 1میں 14ہزار سال قدیم ایک تندور دریافت ہوا ہے جس میں اس زمانے کے لوگ روٹیاں پکایا کرتے تھے۔

ماہرین نے اس جگہ کی دریافت کے بعد وہاں کی مٹی اور پتھروں وغیرہ کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ اس جگہ پسے ہوئے اناج کو پکایاجاتا تھا۔ماہرین کو وہاں سے چار کے 26ٹکڑے بھی ملے ہیں جو آج کی ’بریڈ‘ کی طرح کے تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جگہ سے دریافت ہونے والے مواد کے تجزئیے سے معلوم ہوا ہے کہ اس دور میں لوگ چوکور روٹی بنایا کرتے تھے۔ یہ روٹی ممکنہ طور پر جنگلی گندم اور جو کے آٹے سے بنائی جاتی تھی۔اس زمانے کے لوگ جنگلی گندم اور جو میں کچھ مخصوص پودوں کی جڑیں اورپانی ملا کر اس کا آٹا تیار کرتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں