پہلا حکومتی سال: دنیا میں ادویہ 30 فیصد، پاکستان میں 70فیصد مہنگی ہوئیں

موجودہ حکومت کے پہلے سال کے دوران وزارت قومی صحت اور اس کے ماتحت ادارے بد ترین انتظامی بے حسی کا شکار رہے۔ کسی بھی ادارے کا مستقل سربراہ تعینات نہ کیا جاسکا، وفاقی وزیر عامر کیانی کی قربانی بھی عام شہری کو سستی ادویہ فراہم نہ کرسکی۔

معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے ادویہ کی قیمتیں واپس کرانے کے بجائے70 فیصد تک مہنگی کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کرادیا۔ فارمولے کی بنیاد پر دنیا بھر میں ادویہ کی قیمتوں میں30 فیصد اضافہ کیا جاتا ہے۔ حکومت کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل میں من پسند افرادکی تقرری کے بعد سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
سینیٹ کمیٹی نے صدارتی آرڈیننس کے تحت قائم پی ایم اینڈ ڈی سی کونسل کو مسترد کردیا۔ رواں سال کئی میڈیکل کالجز میں تین چار ماہ تاخیر سے کلاسیں شروع ہوئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں