مغربی لیڈر مسلم حکمران کے سامنے سرنگوں ہو گئے

لاہور(ویب ڈیسک) یو این او کی منڈی عروج پر ہے اور دنیا بھر سے مملکتوں کے سربراہان اپنے ملک کے مسائل اور عالمی چیلنجزاور خطرات سے متعلق آگاہی دینے کے لیے اُمڈ آئے ہیں آپ آسان الفاظ میں یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ عالمی لیڈروں کی عالمی منڈی لگی ہے جہاں ہر کوئی اپنے ہم خیال کے ساتھ منڈپ سجائے بیٹھا ہے۔

یواین او کی اب کی بار میٹنگ میں وزیراعظم عمران خان کشمیریوں کے سفیر بن کر گئے ہوئے ہیں اورجس طرح سے وہاں ہونے والی مختلف میٹنگز اور انٹرویواور کئی اخبارات و میڈیا اداروں کے ادراتی ٹیموں سے ملاقات میں کشمیر کی صورت حال،انڈیا کی ریاستی دہشت گردی اور اسلاموفوبیا کی وضاحت کی ہے تو گویا حق ادا کردیا ہے۔

اس موقعہ پر ایک اور مسلم لیڈر بھی کشمیر کے معصوموں کی آواز بنے اور وہ اسلام کے بھی بے لاگ سفیر کے طور پر مانے جاتے ہیں۔

اس عالمی لیڈر کانام طیب اردگان ہے۔گزشتہ روز بھی انہوں نے اپنے خطاب میں کشمیر کا ایشو بلند کر کے پاکستان کے حقیقی دوست ہونے اور مسلم دنیا کی عالمی لیڈرشپ ہونے کا اعزاز پایا تھا۔یو این او کی گزشتہ روز کی میٹنگ میں جب ملکوں کے راہنما اپنے اپنے ہم خیال ممالک کے سربراہان کے ساتھ محو گفتگو تھے تو ایک جگہ طیب اردگان بھی اپنی منڈی سجائے بیٹھے تھے جن کے گرد کئی ملکوں کے سربراہان بیٹھے تھے اورجن کو جگہ نہ ملی وہ کھڑے ہو گئے تھے۔

اس مجمعے میں برطانوی وزیراعظم بورس جانسن بھی کھڑے ہو کر اور قدرے جھک کر طیب اردگان کی گفتگو سننے میں محو تھے کہ پیچھے سے دنیا کی سپرپاور کے حکمران ڈونلڈ ٹرمپ کا گزر ہوا۔

اس موقعہ پر ڈونلڈ ٹرمپ کے چہرے کے تاثرات اور باڈی لینگوایج دیکھنے کے قابل ہے جو کہ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہو گئی اور کسی ستم گر شخص نے سوشل میڈیا پر بھی وائرل کر دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں