کچرا چننے والے کو ’وھیل کی قے‘ مل گئی، مالیت ڈیڑھ کروڑ روپے

تھائی لینڈ: تھائی لینڈ کے ایک غریب کچرا چننے والے کو اچانک ایک عجیب شے ملی ہے جسے ’وھیل کی قے‘ کہا جاتا ہے اور اس کا تکنیکی نام ’ایمبرگیس‘ ہے۔ اسپرم وھیل کے پیٹ میں مختلف اشیا کا آمیزہ ایک گولے کی صورت میں باہر آجاتا ہے جسے ’وھیل کی قے‘ کہتے ہیں اور اس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر بتائی گئی ہے۔

سومسک بونرتھ تھائی لینڈ کے ٹیوراٹاؤ جزیرے پر صفائی کررہا تھا کہ اسے کا پاؤں ایک بڑے، موم جیسے چکنے زرد گولے سے ٹکرایا جسے اس نے اٹھالیا۔ اس سے بو آرہی تھی لیکن اسے کئی مراحل سے گزارے جانے کے بعد اس سے خوشبو اور دیگر اشیا بنائی جاتی ہیں۔ خشک ہوتے ہی اس کی بو ختم ہوجاتی ہے اور خوشبو پیدا ہوجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دیرپا خوشبو دینے والے پرفیوم میں انہیں بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے-

آبی حیات کے ماہرین اس قے کو تیرتا ہوا سونا بھی کہتے ہیں جو اپنے وزن کے لحاظ سے لاکھوں ڈالر میں فروخت ہوسکتا ہے۔ جب سومسک کے ہاتھ یہ لگا تو اسے یقین نہ تھا کہ یہ کوئی قیمتی شے ہے اب وہ اس خزانے کو پاکر بہت خوش ہے اور فروخت کرنے کی فکر میں ہے۔

اس نے بتایا کہ وہ ماہی گیر رہ چکا ہے اور اس کی کشتی ایک طوفان میں تباہ ہوگئی تھی جس کے بعد وہ کوڑا چننے پر مجبور تھا۔ اب وہ ’وھیل کی الٹی‘ فروخت کرکے دوبارہ کشتی خریدے گا تاکہ ماہی گیری کا عمل دوبارہ انجام دے سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں