جراثیم سے تیار شدہ، ماحول دوست پلاسٹک والی نلکیاں

بارسلونا: ہسپانوی سائنسدانوں نے صرف ایک بار استعمال کےلیے ایسے پلاسٹک پر مشتمل نلکیاں بنا لی ہیں جو بیکٹیریا (جراثیم) میں قدرتی طور پر تیار ہوتا ہے اور ماحول کو بالکل بھی نقصان نہیں پہنچاتا۔

یہ کارنامہ اسپین کی جاؤمی یونیورسٹی کے ڈاکٹر لوئی کابیدو ماس کی نگرانی میں مختلف تحقیقی اداروں کے ماہرین نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے۔ ان نلکیوں کی تیاری میں جس قسم کا پلاسٹک استعمال کیا گیا ہے وہ ’’پولی ہائیڈروکسی الکینوئیٹ‘‘ یا مختصراً ’’پی ایچ اے‘‘ (PHA) کہلاتا ہے۔

یہ پلاسٹک کی ایک قدرتی قسم ہے جسے بعض بیکٹیریا اس وقت تیار کرتے ہیں جب وہ کچھ خاص قسم کے مادّے بطور غذا استعمال کرتے ہیں۔ یعنی ہم ’’پی ایچ اے‘‘ پلاسٹک کو ’’بیکٹیریا کا ماحول دوست فضلہ‘‘ بھی قرار دے سکتے ہیں۔ پی ایچ اے میں کسی قسم کا تیل موجود نہیں ہوتا، جبکہ کھلے ماحول میں پہنچنے کے تھوڑی دیر بعد ہی تحلیل ہو کر ختم ہوجاتے ہیں۔

پی ایچ اے سے بنی یہ نلکیاں گرمی برداشت کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں لہذا گرم مشروب کا ذائقہ خراب کیے بغیر، بہ آسانی استعمال کی جاسکتی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ایک بار استعمال کے بعد جب انہیں کچرے میں پھینکا جاتا ہے تو یہ خود بخود تحلیل ہو کر ختم ہوجاتی ہیں۔

یہ بات دلچسپی سے پڑھی جائے گی کہ ’’پی ایچ اے‘‘ سے بنی نلکیاں، تحلیل ہوجانے کے بعد ان ہی مادّوں میں تبدیل ہوتی ہیں جنہیں بیکٹیریا اپنی غذا کے طور پر استعمال کرکے ’’پی ایچ اے‘‘ تیار کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں، ان بیکٹیریا کو کلچر کرنا اور ان سے بڑے پیمانے پر پی ایچ اے پلاسٹک کا حصول بھی خاصا کم خرچ ہے۔

پی ایچ اے پلاسٹک سے نلکیوں (اسٹراز) کے علاوہ پیکیجنگ کی مصنوعات بھی تیار کی جاسکتی ہیں جو صرف ایک بار استعمال کے بعد خود بخود تلف ہوجائیں گی اور اس طرح ماحول میں پلاسٹک کی آلودگی کا مسئلہ پیدا ہی نہیں ہوگا۔ اب اسپین کی ایک کمپنی نے پی ایچ اے سے بنی نلکیوں کی بڑے پیمانے پر تیاری بھی شروع کردی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ جلد ہی یہ دنیا بھر میں تجارتی سطح پر دستیاب بھی ہوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں