آسٹریلیا کے چڑیا گھر میں آتشزدگی کا خدشہ، ملازمین جانوروں کو گھروں میں لے گئے

کینبرا: اس وقت آسٹریلیا کے جنگلات میں شدید آگ لگی ہوئی ہے جس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک درجن سے زائد ہوچکی ہے، آگ پھیل کر ایک چڑیا گھر کا رخ کرسکتی ہے اور اسی ڈر سے وہاں کے عملے نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹائیگر، پانڈا اور کئی بندروں کو اپنے ذاتی گھروں میں منتقل کردیا۔

اس وقت نیو ساؤتھ ویلز کے جنگلات ایک ہفتے سے آگ کی لپیٹ میں ہیں اور موگو وائلڈ لائف پارک کا چڑیا گھر بھی اس کے قریب ہیں جہاں آگ لگنے کا خدشہ موجود ہے۔ اس چڑیا گھر میں 200 کے قریب نایاب ترین جانور موجود ہیں جن میں سماٹرا ٹائیگر، سفید گینڈے اور آسٹریلیا میں پائے جانے والے بندروں اور بوزنوں کی قسم قسم کی انواع رہتی ہیں-

چڑیا گھر کے سربراہ چیڈ اسٹیپلز دن رات کی محنت سے چھوٹے جانوروں کو اپنے گھر لے گئے جبکہ بڑے جانور مثلاً زرافہ اور گوریلا وغیرہ کو ان کے رات والے پنجروں میں ہی رکھا گیا ہے۔ چیڈ نے بتایا کہ منگل کی صبح قیامت خیز تھی۔ اس طرح اب تک چڑیا گھر کے تمام جانور انتہائی محفوظ ہیں۔

جنگلی حیات کا موگو پارک، بیٹ مین بے سے 10 منٹ کی مسافت پر واقع ہے جہاں آگ لگی ہوئی ہے اور اب تک ہزاروں افراد وہاں سے نکل چکے ہیں۔ اس کے فوراً بعد چڑیا گھر کا عملہ چوکنا ہوچکا تھا اور آگ بڑھنے کی صورت میں ایک بہت منظم منصوبہ تشکیل پاچکا تھا جس میں چڑیا گھر کے سارے اسٹاف نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اور 100 فیصد جانوروں کو بچالیا گیا۔

آسٹریلیا کے جنگلوں کی آگ بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور ابتدا میں 65 ایکڑ وسیع پارک میں کئی جگہ آگ لگی دیکھی گئی تھی جس کے بعد حفاظتی اقدامات کیےگئے تھے۔

اب تک کے تخمینے کے مطابق نیو ساؤتھ ویلز میں کل ایک کروڑ ایکڑ رقبے پر آگ تباہی پھیلا چکی ہے جس میں 18 افراد ہلاک اور 1300 سے زائد گھر تباہ ہوچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں