نازیبا تصاویر کھینچنے سے انکار کرنے والا ’شریف‘ فون

ٹوکیو: موبائل فون اور اسمارٹ فون کی آمد سے نازیبا ویڈیو اور تصاویر کھینچنے اور وائرل ہونے کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ اب یہ حال ہے کہ مغربی دنیا میں نابالغ افراد بھی کسی دباؤ، بلیک میلنگ، ناسمجھی اور کم فہمی کے ہاتھوں انٹرنیٹ پر گھات لگائے ’شکاریوں‘ کو اپنی تصاویر بھیج رہے ہیں۔

ان سب کے تدارک کے لیے جاپانی کمپنی نے ایک کم قیمت فون’ ٹون ای20‘ بنایا ہے جس کے خواص تو بہت اعلیٰ نہیں لیکن یہ دنیا کا پہلا فون ہے جو خود کی اور دوسروں کی ’نامناسب‘ تصاویر کھینچنے سے باز رکھتا ہے اور اگر تصویر کھینچی بھی جائے تو اسے پکسلائز کرکے سینسر کردیتا ہے۔ اس میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے تحت کام کرنے والا الگورتھم انسانی جسم کی شناخت کرلیتا ہے۔

اس طرح صارف اپنی اور دوسروں کی بے لباس تصاویر نہیں کھینچ سکتا۔ یہ فون بطورِ خاص ایسے والدین کے لیے تیار کیا گیا ہے جن کے ناسمجھ بچے فون کی ضد کرتے ہیں لیکن وہ انٹرنیٹ پر جابجا موجود گھات لگائے ’شکاریوں‘ کے ہاتھوں مجبور ہوکر انہیں اپنی نازیبا تصاویر بھیج دیتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ کسی کمسن بچے کو ڈرا دھمکا کر اس سے غلط کام آسانی سے کروائے جاسکتے ہیں۔ فون اور انٹرنیٹ کی آمد سے اس ہولناک رجحان میں بہت اضافہ ہوا ہے۔

ٹون ای 20 فون کی دوسری خاصیت یہ ہے کہ یہ دوسرے فون سے جڑ کر والدین کو تمام کارروائی کی اطلاع دیتا ہے اور نازیبا تصویر کی صورت میں والدین کو اس کی اطلاع بھی دیتا ہے۔ اس فون کا اصول بہت سادہ ہے جس کے تحت الگورتھم نازیبا تصویر کو روکتا ہے اور وہ فون میں محفوظ نہیں ہوپاتی۔

اس فون میں 6.2 ایچ ڈی پلس، آئی پی ایس ایل سی ڈی پینل ہے جس کی ریم 4 جی بی اور گنجائش صرف 64 جی بی۔ اس میں تین سنسر والا پچھلا کیمرا ہے اور 8 میگا پکسل کا سیلفی کیمرا نصب ہے۔ فون کی قیمت پاکستانی 27 ہزار روپے کے لگ بھگ ہے۔ فی الحال یہ صرف جاپان میں ہی دستیاب ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں